پاکستان کو دو روز قبل مسجد نبوی ﷺ میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز کی جانب سے نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، سوشل میڈیا صارفین نے پی ٹی آئی کے رہنماء جہانگیر عرف چیکو کو سازش کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا، جس پر اُن کا وضاحتی بیان سامنے آگیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان کے دوست صاحبزادہ جہانگیر نے مریم اورنگزیب اور حکومتی وفد کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کل مدینہ شریف میں جو واقعہ پیش آیا اس پر میڈیا اور سوشل میڈیا میں میرا اور انیل مسرت کا نام لیا جارہا ہے۔
صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ہم دو دن پہلے عمرہ کرنے آئے تھے اور پھر انیل مسرت کے ہمراہ مدینہ شریف آگئے کیوں کہ یہاں ایک رات قیام کرنا چاہتے تھے، روزہ کھلنے سے کچھ دیر پہلے جب انیل مسرت نماز پڑھ رہا تھا تو میں نے کچھ شور سنا تو دیکھا کہ بگٹی صاحب اور مریم اورنگزیب جیسے ہی داخل ہوئیں، لوگوں نے شور مچانا شروع کردیا۔
انہوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اس واقعے سے میرا اور نیل مسرت کا کوئی لینا دینا نہیں، نہ انیل مسرت نے اس کی فنڈنگ کی نہ میں نے کوئی آرگنائزنگ کی ہے۔
My video message in response to yesterday incident at Madina Shareef involving PMLN. It is shameful that to save their humiliation from general public they used the social media & TV channels spreading fake information about myself and Aneel Mussarat. How low can they fall. pic.twitter.com/sD0Fb2qxLL
— Sahibzada Jahangir (@ChicoJahangir) April 29, 2022
اُن کا کہنا تھا کہ خدا کے واسطے سیاست میں اللہ اور رسول کو سیاست میں نہ لائیں، ہم مدینہ شریف عبادت کرنے گئے تھے اور آپ لوگوں نے عبادت کے دوران ہم پر ہی شور مچانا شروع کردیا کہ ہمیں پولیس نے گرفتار کرلیا، میں واضح کردوں کہ نہ ہمیں پولیس نے پکڑا اور نہ کسی قسم کی پوچھ گچھ ہوئی، ہم اپنی عبادت کرنے کے بعد واپس آگئے ہیں۔
عمران خان کے دوست صاحبزادہ جہانگیر کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں نے وہاں شور مچایا وہ اپنے کیے کے خود ذمہ دار ہیں کہ وہاں پر شور کیوں مچایا۔
مزید برآں صاحبزادہ جہانگیر نے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’ مسجد نبوی میں کسی مسلمان کو اس طرح گھناؤنی حرکت نہیں کرنی چاہیے، یہ بہت شرمناک عمل ہے۔
I am present in Madina Shareef. As Bugti & Maryam Aurangzeb entered, slogans of CHOR CHOR greeted them. No living Muslim should be subject to that in the Mosque of Prophet (PBUH). So shameful, so shameful, so shameful. pic.twitter.com/ZK1GAUdaHY
— Sahibzada Jahangir (@ChicoJahangir) April 28, 2022