الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواستیں خارج کردیں

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواستیں خارج کردیں
الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواستیں خارج کردیں

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کیخلاف اُن کی درخواستیں خارج کردیں۔

الیکشن کمیشن میں سینیٹر یوسف رضا گیلانی اور ایم پی اے علی حیدر گیلانی نااہلی کیس پر سماعت ہوئی تاہم یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہ ہونے پر درخواستیں خارج کی گئیں۔

الیکشن کمیشن  نے علی حیدر گیلانی، فہیم خان اور کیپٹن جمیل کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کے تحت کارروائی کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کےخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے علی حیدر گیلانی، فہیم خان اور کیپٹن جمیل کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کے تحت کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو علی حیدر گیلانی کیخلاف کرپٹ پریکٹس کا مقدمہ درج کرانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ کرپٹ پریکٹس کی سزا تین سال قید، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہیں ملے، اس کیس کے بارے میں حقائق ٹھیک پیش نہیں کیے گئے،اُنہوں نے کہا کہ کیس سے متعلق حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: جو کچھ روضۂ رسولؐ پر ہوا اس پر عمران خان کو معافی مانگنی چاہیے، عطا اللہ تارڑ

چیف الیکشن کمشنرکے مطابق  الیکشن کمیشن نے کیس کی 20 سماعتیں کیں، درخواست گزاروں کی جانب سے 12 بار التوا کی درخواستیں دائرکی گئیں۔ 5 اپریل کوفیصلہ محفوظ کیا، مختلف فورمز پر کہا گیا کہ ایک سال سے فیصلہ محفوظ ہے، ان کیلئے شاید ایک ماہ ایک سال کے برابر ہے۔

خیال  رہے کہ تحریک انصاف کے رہنمائوں فرخ حبیب، ملیکہ بخاری، کنول شوذب اور عالیہ حمزہ نے درخواستیں دائر کی تھیں۔

Related Posts