الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کیخلاف اُن کی درخواستیں خارج کردیں۔
الیکشن کمیشن میں سینیٹر یوسف رضا گیلانی اور ایم پی اے علی حیدر گیلانی نااہلی کیس پر سماعت ہوئی تاہم یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہ ہونے پر درخواستیں خارج کی گئیں۔
الیکشن کمیشن نے علی حیدر گیلانی، فہیم خان اور کیپٹن جمیل کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کے تحت کارروائی کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کےخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے علی حیدر گیلانی، فہیم خان اور کیپٹن جمیل کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کے تحت کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو علی حیدر گیلانی کیخلاف کرپٹ پریکٹس کا مقدمہ درج کرانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ کرپٹ پریکٹس کی سزا تین سال قید، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہیں ملے، اس کیس کے بارے میں حقائق ٹھیک پیش نہیں کیے گئے،اُنہوں نے کہا کہ کیس سے متعلق حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: جو کچھ روضۂ رسولؐ پر ہوا اس پر عمران خان کو معافی مانگنی چاہیے، عطا اللہ تارڑ