دعا زہرہ نے اپنے والد کیخلاف ہی عدالت میں کیس کردیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Dua Zehra went to court against her father

لاہور:کراچی سے لاپتہ ہونیوالی دعازہرہ نے اپنے والداوردیگرافراد کیخلاف ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست دائرکردی۔

عدالت نے لاہورپولیس اوردیگرفریقین کولڑکی کوہراساں کرنے سے روک دیا۔، دعا زہرہ سیشن کورٹ لاہور پہنچی جہاں اس نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان قلمبند کرایا۔

لڑکی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو بیان میں کہا کہ میں پسندکی شادی کی،کسی نے اغوانہیں کیا،شوہرکےساتھ رہناچاہتی ہوں،والدسمیت دیگررشتہ داروں کی جانب سے ہراساں کیاجارہاہے۔

اس سے قبل دعا زہرہ کا ویڈو پیغام بھی سامنے آچکا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ظہیراحمدسے شادی کی ، میرے گھروالے زبردستی میری شادی کسی اورسے کراناچاہتے تھے ، گھروالے مجھے مارتے پیٹتے تھے،کسی نے مجھے اغوانہیں کیا۔

مزید پڑھیں:ایک اور ڈراپ سین، کراچی سے لاپتہ تیسری لڑکی کا بھی نکاح نامہ سامنے آگیا

ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے گھر والوں نے میری عمر غلط بتائی ہے، میں 14 سال کی نہیں، بالغ ہوں، میری عمر 18 سال ہے۔

دعا زہرہ خاوند کے حق میں بیانِ حلفی بھی دےچکی ہے ، بیانِ حلفی میں دعا زہرہ نے 17 اپریل کو ظہیر احمد سے نکاح کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ دُعا زہرہ کے نکاح خواں غلام مصطفیٰ کو بھی گزشتہ کل پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔

Related Posts