پی ٹی آئی کا یومِ تاسیس، عمران خان حکومت نے کون سے اہم اقدامات اٹھائے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی کا یومِ تاسیس، عمران خان حکومت نے کون سے اہم اقدامات اٹھائے؟
پی ٹی آئی کا یومِ تاسیس، عمران خان حکومت نے کون سے اہم اقدامات اٹھائے؟

پاکستان تحریکِ انصاف کا دورِ حکومت 2018ء سے شروع ہو کر رواں ماہ اپریل 2022ءکی ابتدا میں اختتام پذیر ہوا۔ آج پی ٹی آئی کا 26واں یومِ تاسیس منایاجارہا ہے۔ اس موقعے پر اہم سوال یہ بنتا ہے کہ عمران خان حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود اور دیگر قومی لحاظ سے اہم معاملات پر کیا اہم اقدامات اٹھائے؟

سن 2018ء میں وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھانے والے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ملک کو ایک آزادانہ خارجہ پالیسی دی اور مبینہ طور پر یہی وجہ ہے کہ ان کی حکومت کو بیرونی سازش کے ذریعے دھمکی آمیز خط لکھ کر ہٹایا گیا۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق تحریکِ عدم اعتماد بیرونی سازش کانتیجہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک میں بڑے بڑے جلسے، کیا عمران خان دوبارہ وزیراعظم بن سکتے ہیں؟

تمام تر الزامات ، معاشی و سیاسی محاذ پر ناکامیوں اور دیگر مسائل کے باوجود تحریکِ انصاف کی حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کام کیا جو آج بھی سراہا جاتا ہے۔ آئیے تحریکِ انصاف کے ایسے ہی اقدامات پر ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں۔

پناہ گاہ اور کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام

مملکتِ خداداد پاکستان کے قیام کو کم و بیش 75برس کا عرصہ ہونے کا آیا، کسی حکومت کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر کھلے آسمان تلے بھوکے پیٹ سوتے ہوئے محتاج اور مفلس  افراد کا خیال کرے کیونکہ ایسے لوگ احتجاج نہیں کرتے تاہم تحریکِ انصاف نے پناہ گاہ اور کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرامز دئیے۔

پناہ گاہ میں غریب افراد کو مفت علاج معالجے کی بھی سہولت دی گئی۔ کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام کے تحت مفلس افراد کو کھانا فراہم کیا گیا اور ایسے پروگرامز پر کی گئی تنقید سے قطعِ نظر ان کی اہمیت سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔ 

صحت انصاف کارڈ پروگرام 

پنجاب اور خیبر پختونخوا سمیت ملک کے مختلف صوبوں میں صحت انصاف کارڈ پروگرام کے ذریعے مفلوک الحال خاندانوں کو صحت کی انشورنس دی گئی۔ بلاشبہ اس پروگرام میں بہتری کی ضرورت تھی کیونکہ بہت سے امراض کا علاج تاحال انصاف کارڈ کے ذریعے نہیں ہوسکتا، تاہم لاکھوں کے آپریشنز کا مفت ہونا اپنے آپ میں کسی کارنامے سے کم نہ تھا۔ 

کورونا ایمرجنسی کیش پروگرام 

وفاقی حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی۔ ملک کو مکمل طور پر بند نہیں کیا گیا جس سے دیہاڑی دار طبقہ زیادہ متاثر نہیں ہوا اور مزدور طبقے کا مزید احساس کرتے ہوئے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام شروع کیا گیا۔

پروگرام کے تحت بے شمار افراد کو 12000 روپے تک کیش رقم دی گئی جو بظاہر بے حد معمولی نظر آتی ہے تاہم غریب افراد کی امداد کیلئے لاک ڈاؤن کے دنوں میں یہ امداد بھی بے حد سراہی گئی اور عوام نے اس کی بہت تعریف کی۔ 

کامیاب جوان پروگرام 

نوجوان نسل کیلئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام دیا جس کے تحت 5لاکھ روپے تک بلا سود قرضے دئیے گئے اور  مزید قرض کی فراہمی کیلئے شرحِ سود کم رکھی گئی جس سے بے شمار نوجوانوں نے فائدہ اٹھایا۔

بلین ٹری سونامی 

بڑھتی ہوئی آلودگی ملک بھر میں مختلف شہروں کیلئے وبالِ جان بنی ہوئی ہے۔ خاص طور پر لاہور اورکراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوتے ہیں۔ ایسے میں تحریکِ انصاف کے بلین ٹری منصوبے کو عالمی سطح پر شہرت حاصل ہوئی۔

بین الاقوامی برادری نے بجا طور پر کہا کہ بلین ٹری سونامی منصوبے کے ذریعے پاکستان نے آلودگی پر قابو پانے کی قابلِ قدر کوشش کی ہے اور درخت لگانے کے منصوبے میں مالی کی ملازمتیں نکلیں جو اپنے آپ میں الگ کارنامہ تھا۔ 

دیامر بھاشا ڈیم کا منصوبہ 

سابق چیف جسٹس اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے دیامر بھاشا ڈیم منصوبے کیلئے فنڈ قائم کیاگیا جس میں عوام نے بڑھ چڑھ کر رقوم دیں اور اربوں روپے جمع کیے۔ تاحال ڈیم کی تعمیر تو مکمل نہیں ہوسکی، تاہم منصوبے کے آغاز سے ملک میں جاری پانی کے بحران پر قابو پانے کی امید ضرور پیدا ہوئی ہے۔ 

کے سی آر

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت دیگر اداروں کی چھتر چھایہ تلے کراچی کو کنکریٹ کا جنگل بنا دیا گیا جہاں ریلوے کی زمین پر بھی لوگوں نے ناجائز تجاوزات قائم کرکے اپنی نئی بستیاں بسا دیں۔ پی ٹی آئی دورِ حکومت میں ناجائز تجاوزات گرائی گئیں اور کراچی سرکولر ریلوے کو متحرک کرکے عوام کو سفری سہولت مہیا کی گئی۔

میرا پاکستان میرا گھر

نیا پاکستان ہاؤسنگ سوسائٹی کے تحت وزیر اعظم کی میرا پاکستان میرا گھر اسکیم ملک بھر کے بینکوں کے ذریعے عوام کو کم شرحِ سود پر قرض دے رہی ہے۔ یہ وہ اسکیم ہے جس کے ذریعے کم آمدنی والے طبقات بھی آج اپنا گھر بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ 

احساس پروگرام 

پیپلز پارٹی کی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرز پر احساس پروگرام کے ذریعے مستحقین کو مالی امداد مہیا کی گئی جس میں احساس راشن پروگرام سمیت دیگر متعدد پروگرامز شامل ہیں۔ موجودہ شہباز شریف حکومت کا کہنا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کوختم نہیں کیا جائے گا۔ عمران خان کے جانے کے بعد بھی فلاحی منصوبوں کو جاری رکھا جائے گا۔ 

اسلاموفوبیا کے خلاف بیانیہ 

عمران خان ملک کا وہ پہلا وزیر اعظم ہے جس نے عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے خلاف آواز بلند کی اور خاص طور پر اقوامِ متحدہ میں کھڑے ہو کر اسلام کا مقدمہ لڑا جس سے غیر مسلم ممالک میں بھی اسلاموفوبیا کے خلاف شعور اجاگر ہوا۔ 

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن سمیت متعدد بین الاقوامی رہنماؤں نے عمران خان کا بیانیہ اپنایا اور کھل کر اسلاموفوبیا کی مذمت کی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ملک کی تاریخ میں یہ اعزاز کسی اور وزیر اعظم کو نہیں ملا۔ 

Related Posts