اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ملک کے وزیر اعظم نہیں رہے، تاہم آج ان کی قیادت میں تحریکِ انصاف کے قیام کو 26 برس مکمل ہو گئے ہیں۔ ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان اپنی سیاسی جماعت کا یومِ تاسیس سیاسی جوش و جذبے سے منا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی آج سے ٹھیک 26 برس قبل 25 اپریل 1996ء کے روز معرضِ وجود میں آئی جب عمران خان کو 1992ء کا ورلڈ کپ جیتے ہوئے 4برس کا طویل عرصہ بیت چکا تھا۔ تحریکِ انصاف کے قیام کا بڑا مقصد ملک میں آئین، قانون اور عدل و انصاف کی بالادستی قائم کرنا تھا۔
عمران خان 29 مئی کو ملتان میں جلسے سے خطاب کریں گے۔شاہ محمود قریشی
ملک کی سیاسی تاریخ گواہ ہے کہ 90ء کی دہائی میں بے نظیر بھٹو کی قیادت میں پیپلز پارٹی اور نواز شریف کی زیر قیادت ن لیگ ہی ملک کے ایوانِ اقتدار پر راج کر رہے تھے۔ ایسے میں تحریکِ انصاف کی باگ ڈور سنبھالنے والے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان کی خواہش تھی کہ سب آئین کے تحت کام کریں۔
معروف تجزیہ نگار حسن نثار نے پی ٹی آئی کے منشور کا مسودہ تحریر کیا۔ ملک کی تاریخ میں بدعنوانی کے الزامات کوئی نئی بات نہیں۔ 90ء کی دہائی میں پی پی پی پر بدعنوانی کے الزامات لگے تو ن لیگ نے اس پر مقدمے بنائے اور پھر کچھ عرصے میں خود انہی الزامات کا سامنا کرتے ہوئے اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
عمران خان نے تحریکِ انصاف کے 26 سالہ سفر کے دوران بہت سے عروج و زوال دیکھے ۔ 10 اکتوبر 2002 کو چیئرمین پی ٹی آئی رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور 3 نومبر 2007 تک قومی اسمبلی کی نشست پر متمکن رہے۔ 19 جون 2013 سے لے کر مئی 2018 تک بھی انہیں رکنِ قومی اسمبلی ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔
سن 2018ء کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا اور پنجاب سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں حکومت بنائی تاہم سندھ حکومت کا سہرا پیپلز پارٹی کے سر رہا۔ عمران خان 18 اگست 2018 کو ملک کے وزیر اعظم بن گئے اور کم و بیش ساڑھے تین سال حکومت کرنے کے بعد 10اپریل 2022 کو عہدے سے ہٹ گئے۔
اگر عمران خان 5سال مکمل کرلیتے تو ملک کی تاریخ میں وہ پہلے وزیر اعظم کہلاتے جس نے اپنی مدت مکمل کی تاہم تحریکِ عدم اعتماد کے نتیجے میں وزارتِ عظمیٰ سے محرومی پہلی بار جس سیاسی شخصیت کے حصے میں آئی، وہ سابق وزیر اعظم عمران خان ہیں۔ آج پی ٹی آئی ملک گیر جلسے جلوس کر رہی ہے اور سیاست کا سفر جاری و ساری ہے۔