دادو میں آتشزدگی پر سست ردِ عمل، وزیر اعلیٰ کا ذمہ دار افراد کو سزا دینے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دادو میں آتشزدگی پر سست ردِ عمل، وزیر اعلیٰ کا ذمہ دار افراد کو سزا دینے کا فیصلہ
دادو میں آتشزدگی پر سست ردِ عمل، وزیر اعلیٰ کا ذمہ دار افراد کو سزا دینے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے دادو میں آتشزدگی کے نتیجے میں 9 بچوں کی ہلاکت پر انتظامیہ کے ردِ عمل کو سست قرار دیتے ہوئے ذمہ داران کو سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گاؤں کے قریب ترین میونسپلٹی کا فائر بریگیڈ میہڑ ٹاؤن سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اسے نقصان پہنچا جس کی وجہ سے فائر ٹینڈرز کو دیگر جگہوں سے متحرک کرنا پڑا۔ ردِ عمل بہت سست تھا، تسلیم کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

دادو کی تحصیل میہڑ میں آتشزدگی، آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں

میڈیا سے گفتگو کے دوران وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارا کام لوگوں کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے لوگوں کو پکا ہوا کھانا فراہم کیا جبکہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بھی مکمل ریلیف دیا۔ چیف سیکریٹری سندھ نے تاخیر سے ردِ عمل دینے پر سیکریٹری داخلہ کی زیر نگرانی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

کمیٹی کے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے انہیں رپورٹ پیش کرنے کیلئے 3 سے 7 روز کا وقت دیا ہے۔ صوبائی حکومت آگ سے تباہ ہونے والے تمام گھروں کو دوبارہ تعمیر کرے گی۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ہاؤسنگ پروگرام کے معاونِ خصوصی نے بھی آگ سے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا تھا۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل صوبہ سندھ میں ضلع دادو کی تحصیل میہڑ میں ہونے والی آتشزدگی نے متاثرین کو غموں سے نڈھال کردیا جبکہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہ ہوسکیں۔ متاثرین نے رات  کھلے آسمان تلے گزار دی۔ شہری انتظامیہ حادثے کا ذمہ دار گھر کے چولہوں اور مقامی افراد بچوں کی لگائی آگ کو ٹھہراتے نظر آئے۔

متاثرین کا  گزشتہ روز کہنا تھا کہ ہمارے گھروں کا سامان، اناج اور بوریا بستر سب آگ نے جلا دیا۔ سونے کیلئے سر پر کھلے آسمان کے سوا کوئی چھت نہیں اور کھانے کیلئے خوراک اور پینے کا پانی تک میسر نہیں۔ میہڑ کے گاؤں فیض محمد چانڈیو میں 9 معصوم بچے آگ کی نذر ہو گئے۔سیکڑوں خاندان غم کی تصویر بن گئے۔

Related Posts