راجا پرویز اشرف نے بحیثیت اسپیکر قومی اسمبلی حلف اٹھا لیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راجا پرویز اشرف نے بحیثیت اسپیکر قومی اسمبلی حلف اٹھا لیا
راجا پرویز اشرف نے بحیثیت اسپیکر قومی اسمبلی حلف اٹھا لیا

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماراجاپرویز اشرف نے ہفتے کے روز قومی اسمبلی کے 22ویں اسپیکر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔

مسلم لیگ ن کے ایاز صادق جو ابتدائی طور پر اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، نےراجا پرویز اشرف سے حلف لیا۔ پی پی پی کے قانون ساز اسپیکر کے عہدے کے واحد دعویدار تھے کیونکہ ان کے مقابلے میں کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے تھے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قانون ساز اسد قیصر کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ سے چند منٹ قبل پارٹی کے فیصلے کے مطابق استعفیٰ دینے کے بعد اسپیکر کا عہدہ خالی ہوگیا تھا۔

مزید برآں اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہونے پر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ مجھے 22 ویں اسپیکر کے طور پربلامقابلہ منتخب کیا گیا، میں اس ایوان کا خادم اور وفادار رہوں گا، کوشش ہوگی بارکونسل، مزدور اورطلبا یونینزسے رابطے میں رہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایوان کے تقدس کا خیال کرنا میری فرائض منصبی میں شامل ہیں، آصف زرداری، ذوالفقاربھٹو، بینظیربھٹو اور بلاول بھٹو کا ممنون ہوں، قائد ایوان شہبازشریف، پارلیمانی لیڈرز اور ہررکن کا شکرگزارہوں۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پہلی بارسابق وزیراعظم کواسپیکرکی نشست سونپی گئی جوتاریخ ہے، غیرجانبداری اسپیکر کے منصب کا لازمی جزو ہے، بطوراسپیکرایوان کی خودمختاری اوراختیارات کا تحفظ پہلی ذمہ داری ہوگی۔

قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جناب اسپیکر آپ کو میری جانب اور پورے ہاؤس کی جانب سے مبارک ہو، آپ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور وزارت عظمی پر بھی فائز رہے ہیں، امید کرتا ہوں آپ پورے ایوان کو ساتھ لے کر چلیں گے، میری اور ہاؤس کی دعائیں آپ کے ساتھ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون اول تہمینہ درانی سے بلقیس ایدھی نے آخری بات کیا کی تھی؟

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے، ملک میں 35 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ بجلی پیدا کرنے کی کیپسٹی کافی ہے، سی پیک کے نتیجے پر لگنے والے پاور پلانٹس کوئلے اور ہوا کے لگے، ایک پاور پلانٹ 2019 میں چلنا تھا 1250 میگا واٹ کا منصوبہ بند پڑا ہے، اربوں روپے کا منصوبہ بند پڑا ہے اور بجلی نہیں پیدا کر سکا، سابقہ حکومت کی اس منصوبے پر کوئی توجہ نہیں تھی۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو نئے پلانٹس لگے گیس نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں، اسی وجہ سے ملک میں لوڈ شیڈنگ ہے، اسی لیے سابقہ حکومت کو کرپٹ اور نااہل حکومت کہتے تھے۔

Related Posts