کراچی: وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے عارضی ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پارٹی رہنماؤں سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ایک روزہ دورہ کراچی کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں خالد مقبول صدیقی، عامر خان، امین الحق، فروغ نسیم، نسرین جلیل اور دیگر سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے سابق وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن جماعتوں کی حمایت اور ووٹ ڈالنے پر ایم کیو ایم پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایم کیو ایم کے قائدین سے کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں گے۔ انہوں نے سندھ کی ترقی کے لیے مرکز اور صوبے کے درمیان مربوط کوششوں پر زور دیا۔
انہوں نے ایم کیوایم پاکستان کو سندھ کی ترقی کے لیے مشاورتی عمل میں اپنی شمولیت کی یقین دہانی بھی کرائی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایم کیو ایم پاکستان قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لیے آئندہ انتخابات میں حکومت کی حمایت جاری رکھے گی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وہ کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کی امید رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ طویل المدتی ورکنگ ریلیشن شپ قائم کرنا چاہتے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کا وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونیکا فیصلہ:
اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ ایم کیو ایم پاکستان نے شہباز شریف کی قیادت میں نئی وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے اور اس کی بجائے وسیع البنیاد حکومت کو باہر سے حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے نئی کابینہ کی تشکیل پر تفصیلی بات چیت کی ہے اور اس فیصلے سے وزیر اعظم کو آگاہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اتحادیوں کی جانب سے کراچی اور صوبے کے دیگر علاقوں کی بہتری کے لیے کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف کی وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات، مکمل حمایت کی یقین دہانی