دھمکیاں تو دی جاتی ہیں لیکن حکومت ہٹانے کیلئے دباؤ ناممکن ہے، عبدالباسط

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Former Pakistani Ambassador Abdul Basit commented on the letter

اسلام آباد: پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دھمکی آمیز خط سامنے لاکر غلطی کی، اگر ضروری ہوتا تو جوبائیڈن خود لکھ کر دیتے۔

سابق سفیر عبدالباسط کاکہنا ہے کہ عمران خان نے سفیر کا مراسلہ عوام میں لاکر غلطی کی ، ایسی چیزیں خفیہ ہوتی ہیں، ایسی کمیونی کیشن کو پبلک نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ کوئی ریاستی عہدیدار کسی سفارت کار کو کہے کہ جب تک آپ حکومت کو ختم نہیں کریں گے ہم آپ سے واسطہ نہیں رکھیں گے۔یہ بھی ممکن ہے کہ ہمارے سفیر نے آخری پیراگراف میں اپنا نتیجہ دیا ہو۔

مزید پڑھیں:کیا عمران خان کیلئے ترین و علیم گروپس کو ساتھ ملا کر اب بھی حکومت بچانا ممکن ہے ؟

سابق سفارت کار نے کہا ہے کہ میری معلومات کے مطابق کوئی خط نہیں، ہمارے سفیر نے جو تحفظات تھے وہ آگے بھجوائے ہیں۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ دھمکیاں دی جاتی ہیں، ایسی چیزیں بھی ہوتی ہیں پر اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں کبھی نہیں دیکھا کہ کسی سفیر کو بلایا جائے اورکہا جائےکہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونی چاہیے اور وزیراعظم کو جانا چاہیے۔

Related Posts