اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بدھ کو باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ سے قبل اپوزیشن کی صفوں میں شامل ہو رہی ہے۔
یہ اعلان ایم کیو ایم پی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اسلام آباد میں مشترکہ اپوزیشن کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ جس میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور بی این پی ایم کے سربراہ اختر مینگل بھی موجود تھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ پیشرفت ”تاریخی” ہے اور ”ملک کی سیاسی قیادت کے لیے ایک امتحان” ہے کیونکہ آنے والے دنوں میں ان کے لیے کئی چیلنجز ہوں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے کہا آج ہم یہاں اس عزم کے لیے جمع ہوئے ہیں کہ ہمیں وعدوں سے بالاتر ہو کر کام کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہم جو فیصلے لیتے ہیں وہ عام پاکستانیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان توقعات کے ساتھ اس سفر میں (اپوزیشن) کے ساتھ شامل ہوئے ہیں۔ ہمارا کوئی شخصی یا جماعتی فائدہ نہیں ہے۔ ہمارے معاہدے کی ہر شق پاکستان کے عام عوام اور خاص طور پر ان علاقوں کے لیے ہے جن کی ہم گزشتہ 35 سالوں سے نمائندگی کر رہے ہیں۔ جن علاقوں کے لیے ہمیں یقین ہے کہ فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے پاکستان کی ترقی کے لیے مشترکہ اپوزیشن کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے نہ کہ کسی ذاتی فائدے کے لیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم ایک ایسے دور کی ترقی کے لیے کام کریں گے جہاں سیاسی اختلافات کو دشمنی نہ سمجھا جائے، جہاں سیاسی انتقام نہ ہو، اور جہاں سیاست دان ایک دوسرے کو برداشت کرنے لگیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے کیونکہ مشترکہ اپوزیشن اکٹھی ہوئی ہے اور قومی یکجہتی کے لیے کوششیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے یہ فیصلہ کرنے پر ایم کیو ایم پاکستان اور اس کے کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آصف علی زرداری اور بلاول کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مذاکرات کے پورے عمل اور اپنی تاریخ کو ایک طرف رکھا۔ انہوں نے پاکستان کی خوشحالی اور کراچی کی خوشیوں کے اس سفر کا آغاز کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے مزید کہا کہ اس معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا۔
پی پی پی کے رہنما بلاول نے بھی ایم کیو ایم پی کا شکریہ ادا کیا اور اپوزیشن کے ساتھ اتحاد کے فیصلے کو ”تاریخی” قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ میں دہرانا چاہتا ہوں کہ پی پی پی اور ایم کیو ایم پاکستان کے ورکنگ ریلیشن شپ کا تعلق تحریک عدم اعتماد سے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کراچی اور پاکستان کی خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں تو پی پی پی اور ایم کیو ایم پاکستان کو ہر حالت میں مل کر کام کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب میں کیا استعفیٰ دینے کا اعلان کرینگے ؟