پاکستان کو درپیش چیلنجز پر اجتماعی کوششوں سے قابو پایا جاسکتا ہے، صدر، وزیر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

President Arif Ali and Prime Minister Imran Khan in a message on Pakistan Day

اسلام آباد :صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے یوم پاکستان پر پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کو درپیش تمام چیلنجز پر اجتماعی کوششوں سے قابو پایا جا سکتا ہے،ہماری توجہ معاشرے کے نظرانداز شدہ طبقہ اور مساوی مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔

صدر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے قومی مفاد اورعوام کی فلاح وبہبود کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی،کرپشن کے خاتمے اور اخلاقی معیارات کو بلند کرنے کی جدوجہد کیلئے اسی جذبے کی ضرورت ہے جس کا مظاہرہ ہمارے آبا و اجداد نے تحریک آزادی کے دوران کیا تھا۔

1940ء میں اس دن مسلمانوں نے ’’جداگانہ انتخاب‘‘کی بجائے ’’علیحدہ ریاست‘‘کا مطالبہ کیا اور انگریزوں پر یہ واضح کر دیا کہ کانگریس مسلمانوں کی نمائندہ سیاسی جماعت نہیں اور برصغیر کی تقسیم میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا فرض ہے کہ ہم قوم کیلئے بروقت اور دانشمندانہ سیاسی فیصلے لینے والے بانیوں کو خراج عقیدت پیش کریں۔انہوں نے کہاکہ وقت نے مسلمانوں کے علیحدہ وطن کے مطالبے کو سیاسی طور پر درست ثابت کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کا بھارت کے ساتھ غیر قانونی الحاق، کشمیریوں کے حق خودارادیت سے انکار، وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، جبری گمشدگیاں، اقلیتوں پر ظلم و ستم، مواصلاتی بندش اور ماورائے عدالت قتل اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ اگر مسلمان متحدہ ہندوستان میں ہندو اکثریت کے رحم و کرم پر رہتے تو ان کا کیا حشر ہوتا۔

انہو ں نے کہاکہ ایسی جدوجہد میں آزادی کا حصول نصف کام سمجھا جاتا ہے۔ بقیہ نصف، ریاست کی سلامتی اور استحکام کیلئے ناگزیر ہونے کی وجہ سیاتنا ہی اہم ہے۔ اس میں مختلف قومیتوں اور اقلیتوں کو ایک قوم میں یکجا کرنا، قانون کی بالادستی یقینی بنانا، سماجی اور طبقاتی حیثیت کی بنیاد پر امتیاز ختم کرنا، دہشت گردی اور اندرونی خلفشار کا خاتمہ کرنا، اقتصادی ترقی حاصل کرنا، دنیا اور بالخصوص پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات فروغ دینا اور سب سے بڑھ کر ریاست کے تمام شہریوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کرنا شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ان تمام چیزوں کا حصول ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم کا پولیو اور کورونا پر قابو پانا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کو درپیش تمام چیلنجز پر اجتماعی کوششوں سے قابو پایا جا سکتا ہے۔

وہ دن دور نہیں جب پاکستان ایک معاشی طور پر مضبوط اور خوشحال ملک بن جائے گا۔ ہمیں اپنے آباؤ اجداد کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے مل کر قومی اتحاد اور سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین!۔

وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان نے 23 مارچ 2022 ’’یوم پاکستان ‘‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہاکہ 23 مارچ تخلیق پاکستان کے حقیقی مقاصد انصاف اور مساوات پر کاربند رہنے کے ہمارے عزم کی تجدید کا دن ہے،آج ہم بابائے قوم اور تحریک آزادی کے ان تمام رہنماؤں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے بے مثال قربانیوں کے ذریعے قوم کو متحد کرنے کیلئے جدوجہد کی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ نوجوانوں کیلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ پاکستان ایک طویل جمہوری جدوجہد سے معرض وجود میں آیا اور اب اس کے استحکام اور ترقی کی کلید سخت محنت، دیانتداری اور اخلاقیات میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ دن مناتے ہوئے ہمیں قائد اعظم محمد علی جناح کے دیئے ہوئے سنہری اصولوں ایمان، اتحاد اورتنظیم پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:یوم پاکستان آج ملک بھر میں ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

ہمیں خود کو ریاست مدینہ کی طرز پر ملک کو ایک حقیقی فلاحی ریاست بنانے کیلئے وقف کرنا چائیے۔انہوں نے کہاکہ اس دن ہمیں بحیثیت قوم درپیش چیلنجوں کا ادراک کرنا چاہئے، ہماری حکومت نے غربت کے خاتمے اور انصاف کے فروغ کیلئے طویل المدت اصلاحات متعارف ر کرائیں اور اقدامات اٹھائے ہیں،ہماری توجہ معاشرے کے نظرانداز شدہ طبقہ اور انہیں مساوی مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔

انہوں نے کہاکہ کامیاب پاکستان پروگرام نوجوانوں، کاشتکاروں،چھوٹے کاروبار اورکم لاگت کے مکانات کے شعبہ کیلئے زبردست اقتصادی فوائد کا حامل ہے۔ قومی صحت کارڈ کے فلیگ شپ پروگرام سے تمام شہریوں کو صحت کی ہمہ گیر سہولیات فراہم ہوں گی جو ملک کی تاریخ میں ایک بے مثال پروگرام ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنی عظمت رفتہ کی بحالی کی شاہراہ پر گامزن ہیں جس میں سابقہ حکومتوں نے خلل ڈالا تھا،ماضی کی حکومتوں نے قومی مفاد اورعوام کی فلاح وبہبود کی بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دی،کرپشن کے خاتمے اور اخلاقی معیارات کو بلند کرنے کی جدوجہد کیلئے اسی جذبے کی ضرورت ہے جس کا مظاہرہ ہمارے آبا و اجداد نے تحریک آزادی کے دوران کیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعا گو ہوں کہ ہمیں پاکستان کے عظیم بانیان کے نقش قدم پرچلنے کی توفیق عطا فرمائے۔

Related Posts