عدم اعتماد کی ممکنہ ناکامی، وزیر اعظم کیخلاف اپوزیشن کا بی پلان تیار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدم اعتماد کی ممکنہ ناکامی، وزیر اعظم کیخلاف اپوزیشن کا بی پلان تیار
عدم اعتماد کی ممکنہ ناکامی، وزیر اعظم کیخلاف اپوزیشن کا بی پلان تیار

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں وزیر اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی ممکنہ ناکامی پر بی پلان تیار کرچکی ہیں۔ حزبِ اختلاف کے رہنماؤں نے عمران خان سے مستعفی ہونے کی امیدیں بھی وابستہ کرلیں۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ سے محروم کرنے کیلئے پیش پیش ہیں۔ پلان اے کے تحت فیصلہ کیا گیا تھا کہ قومی اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد پیش کرکے وزیر اعظم کا عہدہ چھین لیا جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیرِ اعظم نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا

اپوزیشن نے حکومت کی اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم اور ق لیگ سے رابطے کیے جس کے بعد ق لیگی رہنماؤں بشمول چوہدری برادران کی جانب سے بھی حکومت کے خلاف بیانات دئیے جانے لگے جو اپوزیشن کی نفسیاتی دباؤ کی پالیسی کا حصہ ہے۔

حزبِ اختلاف کی سیاسی جماعتوں نے وزیر اعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی کی صورت میں بی پلان بھی تیار کر لیا جس کے تحت منحرف پی ٹی آئی اراکین سے استعفے دلوائے جائیں گے۔ وزیر اعظم پر اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے دباؤ ڈالا جائے گا۔

گزشتہ برس وزیر اعظم عمران خان پہلے ہی قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے چکے ہیں، تاہم اگر پی ٹی آئی اراکین نے استعفے دے دئیے تو وزیر اعظم کیلئے اعتماد کا ووٹ دوبارہ لینا مشکل ثابت ہوسکتا ہے جبکہ تحریکِ عدم اعتماد کیلئے 172 ووٹس درکار ہیں۔ 

Related Posts