پی ٹی آئی میں مائنس عمران خان فارمولے کی کوئی گنجائش نہیں، شاہ محمود قریشی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی میں مائنس عمران خان فارمولے کی کوئی گنجائش نہیں، شاہ محمود قریشی
پی ٹی آئی میں مائنس عمران خان فارمولے کی کوئی گنجائش نہیں، شاہ محمود قریشی

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو آئین کے مطابق جمہوری اور سیاسی طریقے سے شکست دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزراء چوہدری فواد حسین اور اسد عمر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی میں کیے گئے ہیں، جس کا جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں اجلاس ہوا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے ناراض اراکین قومی اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے اور ان کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پی ٹی آئی میں مائنس عمران خان فارمولے کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک افواہ چل رہی تھی کہ سب ٹھیک ہے لیکن عمران خان۔ اگر ہم مائنس ون کی طرف جائیں تو سب کچھ بچ سکتا ہے،” انہوں نے کہا، پی ٹی آئی میں ”مائنس ون کی کوئی گنجائش نہیں ”۔

شاہ محمود قریشی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ تمام اتحادی حکومت نہیں چھوڑیں گے اور سیاسی فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس میں قیام پذیر افراد سمیت منحرف ایم این ایز کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کا تعلق ایک سیاسی خاندان سے ہے اور وہ مسلم لیگ (ن) پر اعتماد نہیں کر سکتے، جس نے ہمیشہ ان کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم بھی حکومت کے ساتھ جائے گی کیونکہ وہ پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے کراچی کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں سے بخوبی آگاہ ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے کارکنان دروازہ توڑ کر سندھ ہاؤس میں داخل، شدید نعرے بازی

وزیر خارجہ نے ناراض ایم این ایز پر زور دیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں کیونکہ عمران خان کے خلاف جانے سے ان کا سیاسی مستقبل تباہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کے تحفظات سننے کے لیے تیار ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پارلیمنٹیرینز جو ووٹ ڈالنے کے لیے قومی اسمبلی جانا چاہتے ہیں ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔

Related Posts