کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان اور سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی سندھ و رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے ڈالمیا شانتی نگر میں سرکاری اسکول کو مسمار کر کے کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے عالمگیر خان کا کہنا تھا کہ ڈالمیا شانتی نگر میں سرکاری اسکول (مانک اسکول) کی عمارت پر محکمہ تعلیم کی ملی بھگت سے مسمار کی گئی ہے۔ یہ جگہ وزیر تعلیم سردار شاہ کی ملکیت نہیں کہ سرکاری زمین بلڈر کے حوالے کردیں۔
محکمہ تعلیم نے بلڈر سے ملی بھگت سے عدالت میں اس کیس کا مقدمہ نہیں لڑا۔ محکمہ تعلیم کی کیس میں عدم دلچسپی کی وجہ سے کیس خارج کردیا گیا۔ یہ سرکاری اسکول قیام پاکستان سے پہلے سے قائم ہے۔
سندھ حکومت نے غریب عوام سے تعلیم کا حق بھی چھین لیا ہے۔ سرکاری اسکولوں کی جگہ بلڈر مافیا کو دی جارہی ہے۔ ہم اس سرکاری اسکول کی جگہ پر قبضہ نہیں ہونے دینگے۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ شانتی نگر یوسی کے سابق چیئرمین غلام اکبر موریجو اور دیگر موجود تھے۔ عالمگیر خان نے مزید کہا کہ مانک اسکول کی جگہ پر قبضہ کے خلاف سڑکوں پر آئینگے عدالت بھی جائینگے۔
بلاول بھٹو اسلام آباد فتح کرنے نکلیں ہیں۔ بلاول بھٹو پہلے اپنے گریبان میں جھانک لیں۔ آصف زردای نے ہر محکمہ میں وزیر بلدیات کے ذریعے اپنے بیٹر لگارکھے ہیں۔ ڈی سی زمینوں پر قبضے کروانے اور کھاتوں میں تبدیلیاں کروانے میں مصروف ہیں۔
ایس بی سی اے، کے ڈی اے اور سرکاری اداروں میں لوٹ مار عروج پر ہے۔ وزیراعظم نے گیارہ سو ارب روپے کا وعدہ کیا اسے پورا کیا۔ وفاقی حکومت کا گیارہ سو ارب روپے میں سے ساڑھے چھ سو ارب روپے کا شیئرتھا۔
ترقیاتی پیکیچ کے تحت گرین لائن، کے سی آر، کے فور اور دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی سے عدم اعتماد کیلئے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی کے تمام اراکین اسمبلی کی سپورٹ وزیراعظم کے ساتھ ہے۔
سندھ سے تمام اراکین اسمبلی نے وزیراعظم سے ملاقات کرکے مکمل اعتماد اور سپورٹ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سندھ حکومت بے شہر کو تباہ کردیا ہے۔ کچرے کے ڈھیر، ابلتے گٹر اور ٹوٹی سڑکوں کے بعد تعلیم کا حق بھی چھین لیا ہے۔
مزید پڑھیں: قوم کی گھبراہٹ کم، اب عمران نیازی گھبرائیں گے، شہباز شریف