ازبکستان کیساتھ معاہدوں سے تجارتی سرگرمیوں میں مدد ملے گی، عبدالرزاق داؤد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan-Uzbek PTA to boost trade: Commerce Advisor

اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہاہے کہ پاکستان کے ازبکستان سے ٹرانسفر آف گڈز، ٹریڈ ایگریمنٹ معاہدوں سے دونوں ممالک میں بڑی تجارتی سرگرمیوں کے آغاز میں مدد ملے گی۔

پاکستان ازبکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ازبکستان سے ٹرانسفر آف گڈز، ٹریڈ ایگریمنٹ معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں،ان معاہدوں سے دونوں ممالک میں بڑی تجارتی سرگرمیوں کے آغاز میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان کے مسائل حل ہونے کے بعد پاکستان، افغانستان اور ازبکستان انٹر لاک ہو سکیں گے،فارماسیوٹیکل سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کے فروغ کی گنجائش ہے۔

انہوں نے کہاکہ ازبک صدر کے دورے کے بعد ہم تاشقند کے ایک دورے کی تیاری کر رہے ہیں،امید ہے کہ دونوں ممالک کے مابین ایسے بزنس فورم ایک معمول بنیں گے۔انہوں نے کہاکہ ازبکستان کے ساتھ ہماری مہم سلک روٹ پر مبنی ہے،سلک روٹ ہی ایک اپنی تاریخ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم افریقہ ، مشرق وسطی اور وسطی ایشیائی ریاستوں پر توجہ مرکوذ کیے ہوئے ہیں،ہم جلد ریلویز کے زریعہ باہمی منسلکی پر کام کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ آج جمعرات کو ازبک صدر کی آمد کے بعد اہم ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ازبکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر سرمایہ کاری عمر زاکوف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ازبک صدر کا دورہ پاکستان اہم ہے،وقت آگیا ہے کہ ہم باہمی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچائیں،ہماری باہمی تجارت کے حجم میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہاکہ ہم سلک روٹ بنکوں کے تعاون پر مفاہمت پر دستخط کرنے جا رہے ہیں،پاکستانی اور ازبک کمپنیوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جائے گا ،پاکستان اور ازبکستان اپنی مشترک مصنوعات کو تیسری منڈیوں تک پہنچا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:ازبکستان کے صدر مرزایوف دوروزہ دورہ پر آج پاکستان پہنچیں گے

انہوں نے کہاکہ ہم اپنی شراکت داری کو زراعت، ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس، بلڈنگ میٹریل، فارماسیوٹیکل و دیگر شعبوں تک وسعت دے سکتے ہیں،ہم اپنے مشترکہ ہمسایہ افغانستان کے راستے ایک دوسرے کو مصنوعات فراہم کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے تعاون کو ٹرانسپورٹ اور ٹرانزٹ میں بھی توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے،دونوں ممالک تاشقند میں ایک اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں زیر التواء مسائل کو حل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ہم باہمی سیاحت کے فروغ پر بھی کام کر رہے ہیں،ہم اپنے مشترکہ ثقافتی ورثے کو فروغ دے سکتے ہیں۔

Related Posts