ٹوکیو: عالمی منڈی میں یوکرین پر ممکنہ روسی حملے اور ممکنہ پابندیوں کے خدشات کے پیشِ نظر تیل کی قیمت 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
برینٹ کروڈ فیوچر کی قیمت 95 اعشاریہ 56ڈالر فی بیرل سے 1.12 ڈالر کے اضافے کے بعد 96.16 ڈالر فی بیرل تک جاپہنچی جو اکتوبر 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یوکرین روس تنازعہ تیل کی قیمت میں اضافے کا باعث ہے۔
پی آئی اے کے سربراہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع لینے سے معذرت
یوکرین پر روس کے کسی بھی وقت حملے کے خدشات کے پیشِ نظر امریکی میڈیا جو خبریں نشر کر رہا ہے، ان کے پیشِ نظر سرمایہ کاروں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ روس یوکرین پر کسی بھی بہانے سے حملہ کرسکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے کسی بھی وقت اوپر جاسکتی ہیں جبکہ یوکرین سے مکمل یا کنٹرولڈ جنگ کی صورت میں تیل کی قیمت 150 ڈالر فی بیرل یا اس سے بھی زیادہ بڑھ جانے کے امکانات ہیں۔
پیٹرول دیگر ممالک کو برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور اتحادیوں کے گروہ (اوپیک پلس) ماہانہ وعدوں کی عدم تکمیل کے باعث مارچ تک اپنی ایکسپورٹس کو 4 لاکھ بیرل یومیہ تک لے جانے کیلئے جدوجہد کرتے دکھائی دیتے ہیں۔