جامعہ کراچی میں فپواسا سندھ کا ہنگامی اجلاس، جامعات کے مسائل کا جائزہ لیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قائم مقام انتظامیہ جامعہ کیلئے سود مند بین الاقوامی کانفرنس کرانے میں ناکام
قائم مقام انتظامیہ جامعہ کیلئے سود مند بین الاقوامی کانفرنس کرانے میں ناکام

کراچی: آج جامعہ کراچی میں فپواسا سندھ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس فپواسا پاکستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد شیخ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سندھ بھر کی جامعات کی اساتذہ تنظیموں کے عہدیداران نے شرکت کی۔

اجلاس میں جامعہ کراچی سمیت سندھ کی دیگر جامعات کے مسائل کا جائزہ لیا گیا اور درج ذیل قراردادیں اور لائحہ عمل منظور کیا گیا۔

1۔ فپواسا، سیکٹری جامعات و بورڈز کی جانب سے جامعہ کراچی کے سلیکشن بورڈ میں اختیار کردہ نامناسب رویہ پر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ موجودہ سیکرٹری جامعات و بورڈز محمد مرید راہموں کو فوری برطرف کرکے کسی ایسے فرد کو سیکٹری جامعات و بورڈز لگایا جائے جسے جامعات کے قوانین سے واقفیت ہو۔

2۔ اسی طرح سیکٹری جامعات و بورڈز کی جانب سے 1 فروری کو جاری ہونے والے سرکلر کو، غیر منطقی اور حقیقت کے برخلاف قرار دیتے ہوئے یکسرمسترد کیا اور مطالبہ کیا کہ اس لیڑ کو نا صرف واپس لیا جائے بالکہ جامعات کو سندھ اسمبلی سے پاس کردہ قوانین کے مطابق چلنے دیا جائے۔ اسی طرح جامعہ کراچی، شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیر پور سمیت سندھ کی تمام سرکاری جامعات کے پینڈنگ سلیکشن بورڈز فوری طور منعقد کروائے جائیں۔

3۔ سندھ کی بیشتر جامعات کا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے اور مالی بحران کے باعث روزمرہ کی چیزیں چلانا بھی مشکل ہوتا جارہا ہے، جس کے نتیجے میں سرکاری جامعات طلباء کی فیسوں میں اضافے پر مجبور ہیں۔ لہٰذا حکومت سندھ سے مطالبہ ہے کہ سرکاری جامعات کو ناصرف فوری طور پر طے شدہ گرانٹس فراہم کی جائیں بلکہ ان میں اضافہ بھی کیا جائے۔

4۔ سندھ کی تمام جامعات کے جہاں مستقل وائس چانسلر موجود نہیں ہیں، مستقل وائس چانسلرز تعینات کیے جائیں۔

5۔ فپواسا نے سندھ یونیورسٹی میں محکمہ اینٹی کرپشن کی بے جا مداخلت اور اساتذہ کو ہراساں کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ محکمہ اینٹی کرپشن کی بلیک میلنگ کو رکوائے، بصورت دیگر فپواسا سندھ سخت لائحہ عمل اپنانے پر مجبور ہوگی۔

6۔ سندھ کی تمام جامعات کی طرح، جامعہ این ای ڈی میں بھی 3 سال کی روٹیشن پالیسی اپناتے ہوئے پروفیسرز اور ایسوسی ایٹ پروفیسرز کے درمیان چیئر پرسن اور ڈائریکٹرز کے عہدوں کے لیے اس پالیسی پر عمل کیا جائے۔

7۔ قائد عوام یونیورسٹی نواب شاہ کے جناب اصغر علی چانڈیو کے جبری ٹرانسفر کو ختم کیا جائے اور ان کی کئی سالوں سے رکی ہوئی تنخواہ بحال کی جائے۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت یونیورسٹیوں کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرے، پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول لکھن

فپواسا نے وزیر یونیورسٹی اینڈ بورڈز و ماحولیات جناب اسماعیل راہو سے کل ہونے والی ملاقات میں ان مطالبات کو پیش کرنے کے ساتھ، سندھ بھر کی جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا جبکہ کل ان مطالبات کے منظور نہ ہونے کی صورت میں، پرسوں (10 فروری) بروز جمعرات کو سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا۔ ان مطالبات کے منظور نا ہونے کی صورت میں اگلے مرحلے میں اس احتجاج کے دائرے کو مزید وسیع کیا جائے گا۔

Related Posts