جدید سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ بچوں کو ایکشن گیم کے ذریعے پڑھنا بہتر طور پر سکھا کر علم حاصل کرنے کے شوق میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حروف کو آواز کی صورت دے کر بیان کرنا سکھانے کا ایک اہم ترین طریقہ سمجھا جاتا ہے تاہم پڑھنے پر مہارت حاصل کرنے کیلئے بول کر سمجھانا ہی کافی نہیں بلکہ پڑھنے کیئے دیگر انسانی صلاحیتوں پر زور پڑتا ہے جس پر زیادہ غور نہیں کیا جاتا۔
انسٹاگرام پر 30 جعلی اکاؤنٹس بنانے والی خاتون گرفتار
الفاظ کو مربوط جملے میں جوڑنے کیلئے فعال حافظہ استعمال کرنا نہیں سکھایا جاتا۔ ایف پی ایس ای میں فیکلٹی آف سائیکالوجی اینڈ ایجوکیشنل سائنسز کے پروفیسر ڈافنے بیولیر کا کہنا ہے کہ گیمز کے ذریعے دیگر مہارات مثلاً بصارت، توجہ، فعال یادداشت اور علمی لچک بہتر ہوتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ گیم میں بنائی گئی کائنات ایک متبادل دنیا ہوتی ہے جس میں بچہ ایک طاقتور کردار بن کر دنیا کو بچانے یا دشمن کا سامنا کرنے کیلئے نکل پڑتا ہے۔ اس دوران یہ بچہ ایک مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے پڑھنے کے علاوہ دیگر مہارتیں بھی آسانی سے سیکھ لیتا ہے۔
دوسری جانب گیمز میں بڑھتے ہوئے تشدد کے عنصر کو بھی نظر انداز نہیں کیاجاسکتا اور ایسا مواد بھی شامل کیاجارہا ہے جو صرف بالغ عمر کے انسانوں کیلئے موزوں قرار دیاجاسکتا ہے۔ ایسے میں بچوں کو گیمز کے ذریعے سکھانے سے قبل گیمز پر تحقیق ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو بے ضرر، تشدد سے پاک اور ان کی عمر کے مطابق مواد کی حامل گیمز کھیلنے کی اجازت دینے میں نہ صرف یہ کہ کوئی ہرج نہیں بلکہ یہ رجحان ان کی سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے، جس پر والدین کو توجہ دینا ہوگی۔