فرانس کے شہر کین میں یہودیوں کیخلاف بیان پر مسجد بند کردی گئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فرانس کے شہر کین میں یہودیوں کیخلاف بیان پر مسجد بند کردی گئی
فرانس کے شہر کین میں یہودیوں کیخلاف بیان پر مسجد بند کردی گئی

پیرس: فرانس کے شہر کین میں یہودیوں کے خلاف بیان دینے پر مسجد کو بند کر دیا گیا۔

فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمینن کا اس حوالے سے کہنا یہ کہ مسجد یہود مخالف بیانات پر بند کی گئی ہے،مسجد نے حکومت کی جانب سے کالعدم کی گئی دو تنظیموں کی حمایت کی خلاف ورزی بھی کی ہے۔

فرانس میں 70 مساجد کو بنیاد پرستی کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ دو ہفتے قبل پیرس کے شمالی علاقے میں امام مسجد کے بنیاد پرست خطبے پر مسجد کو 6 ماہ کیلئے بند کر دیا گیا تھا۔

فرانس میں مساجد اور نماز ہالز کی مجموعی تعداد 2623 ہے۔واضح رہے کہ 2020 میں فرانس کے ایک اسکول میں طالب علموں کے سامنے گستاخانہ خاکے دکھانے والے استاد کا سر قلم کردیا گیا تھا۔

جس کے بعد فرانسیسی صدر نے اس واقعے اور اسی سے متعلق دیگرحملوں کے خلاف فرانسیسی سیکولرازم کی کھل کر حمایت کی اور متنازع بیانات بھی دیے۔

جس کے بعد فرانس کو دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے احتجاج اور مصنوعات کے بائیکاٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: اسلام کی تبلیغ ناقابل قبول، فرانسیسی حکومت نے کئی مساجد بند کردیں

بعد ازاں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے مسلم رہنماؤں کو 15 روز کا الٹی میٹم دیا کہ وہ فرانس میں بنیاد پرستی کو روکنے کے لیے ‘میثاقِ جمہوری اقدار’ کو قبول کرلیں۔

Related Posts