کراچی: شاہراہ فیصل انویسٹیگیشن پولیس نے17نومبر 2021ء کو شاہراہ فیصل تھانے کی حدود بلاک ۱۲، گلستان جوہر میں قمروش نامی سولہ سالہ لڑکی کے اندھے قتل کا معمہ حل کرلیا۔
پولیس نے مقتولہ کے حقیقی باپ زین العابدین عرف ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا۔ زین العابدین نے اپنی بیٹی کے اپنے پڑوسی عدیل لاشاری کے ساتھ ناجاءِر تعلقات کے شبہ میں قتل کیا۔ قتل کے بعد ملزم خود ہی مقدمہ کا مدعی بھی بن گیا۔
ابتدائی طور پر ملزم نے پولیس کو بتا یا تھا کہ وقوعہ والے روز کسی نامعلوم شخص نے اس کے گھر کا پچھلا دروازہ بجایا اور جونہی اس کی بیٹی قمروش نے دروازہ کھولا، اس کے سر پر ایک گولی مار کر فرار ہو گیا۔
تفتیشی افسران کو جاِئے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک چلیدہ خول ملا تھا جو پولیس نے قبضہ میں لے کر معائنہ کے لئے بجھوا دیا تھا۔ واردات کے بعد ملزم، جو خود اس مقدمہ کا مدعی بھی تھا، پولیس کو مختلف کہانیاں سنا کر گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا۔
ایس۔ ایس۔ انویسٹیگیشن،ون، ایسٹ زون الطاف حسین کی سربراہی میں شاہراہ فیصل انویسٹگیشن ٹیم نے دن رات محنت کر کے تکنیکی بنیاد پر قتل کے اصل محرکات کا بغور جائزہ لیتے ہوئے ملزم زین العابدین کا لائسنس یافتہ نائن ایم ایم پستول قبضہ پولیس میں لے کے معائنہ کے لئے فارنزک لیب بھجوایا۔
جہاں سے آنے والی رپورٹ میں یہ تصدیق کی گئی کہ موقع واردات سے ملنے والا چلیدہ خول ملزم کے پستول سے ہی فائر کیا گیا تھا۔ لہٰذا ملزم زین العابدین کو باضابطہ مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا۔
دوران تفتیس ملزم نے انکشاف کیا کہ وقوعہ والے روز اس نے باقاعدہ پلاننگ کے تحت، اپنے گھر کے پچھلے دروازے پر دستک دی اور جونہی قمروش نے درازہ کھولا،ملزم نے اپنے پستول سے اس کے سر پر ایک فائر کیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئی جس کے بعد ملزم پچھلی گلی سے ہی موقع سے فرا ر ہو گیا۔
پھر اپنی بیوی کے فون کرنے پر چند لمحوں میں ہی واپس گھر پہنچ گیا۔ ملزم زین العابدین عدیل لاشاری کو بھی قتل کرنا چاھتا تھا لیکن وہ اپنے والدین کے ساتھ وقوعہ والے روز ہی کسی اور مقام پر منتقل ہو گیا تھا۔
ایس۔ ایس۔ پی انویسٹیگیشن۔ون نے شاہراہ فیصل انویسٹیگیشن ٹیم کی انتھک محنت کو سراہتے ہوِئے انہیں تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے۔