کے پی کے بلدیاتی انتخابات: پی ٹی آئی پشاور، بنوں، کوہاٹ اور مردان میں میئر بنانے میں ناکام

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کے پی کے بلدیاتی انتخابات: پی ٹی آئی پشاور، بنوں، کوہاٹ اور مردان میں میئر بنانے میں ناکام
کے پی کے بلدیاتی انتخابات: پی ٹی آئی پشاور، بنوں، کوہاٹ اور مردان میں میئر بنانے میں ناکام

پشاور: خیبرپختونخوا اور مرکز میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کو بلدیاتی انتخابات میں شکست کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی پشاور، بنوں، کوہاٹ اور مردان میں میئر کے انتخابات میں ہار گئی ہے۔

میئر کے عہدے پر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے زبیر علی 24 ہزار 80 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے رضوان بنگش 21 ہزار 48 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

بنوں میں سٹی میئر کے انتخاب میں بھی جے یو آئی (ف) کامیاب رہی۔ غیر مصدقہ اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے امیدوار عرفان اللہ نے 37 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے۔ پی ٹی آئی کے اقبال جدون 24 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

اسی طرح کوہاٹ میں سٹی میئر کے انتخاب میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار کامیاب ہو گئے۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق جے یو آئی ف کے شیر زمان 19 ہزار ووٹ لے کر پہلے جبکہ آزاد امیدوار شفیع اللہ 18 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

مردان میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار حمیت اللہ نے 27 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ جے یو آئی کے امانت شاہ 18 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ حتمی نتائج کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے۔

غیر سرکاری نتائج کے مطابق 63 تحصیل کونسلوں کے میئر/چیئرمین کے عہدے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو حکمران جماعت پی ٹی آئی پر مشترکہ برتری حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات، تحریکِ انصاف کو شکست کیوں ہوئی؟

30 تحصیلوں سے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق جے یو آئی (ف) 13 نشستوں کے ساتھ آگے ہے، اس کے بعد حکمران جماعت پی ٹی آئی 6نشستیں، مسلم لیگ ن 3، عوامی نیشنل پارٹی 3، جماعت اسلامی 1اور پاکستان پیپلز پارٹی 1نشست پر کامیابی حاصل کرپائی، اس دوران آزاد امیدواروں نے تین نشستیں حاصل کی ہیں۔

اتوار کو تین تحصیلوں صوابی، بنوں اور درہ آدم خیل میں پولنگ کا عمل ہنگامہ آرائی کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔

Related Posts