نوشین کاظمی کی ڈائری مل گئی، اہم انکشافات، عدالتی تحقیقات کی منظوری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Nousheen Kazmi's diary found, judicial inquiry approved

لاڑکانہ: چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی میڈیکل کی طالبہ نوشین کاظمی کی ڈائری مل گئی، اہم انکشافات، وزیراعلیٰ سندھ نے عدالتی تحقیقات کی منظوری دیدی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نوشین کے کمرے سے ملنے والی ڈائری میں گھریلو مسائل کا اظہار کیا گیا ہے، ڈاکٹر نوشین گھر کے ایک اہم فرد سے متعلق والد کو آگاہ کرنا چاہتی تھیں۔ نوشین کاظمی نے ڈائری کے ایک صفحے پر لکھا تھا کہ بابا میں آپ کو کچھ بتانا چاہتی ہوں، بھائی کو بھی معلوم ہے۔

واقعہ کے حوالے سے ڈاکٹر نوشین کی روم میٹ کوئٹہ کی رہائشی زینب پٹھان نے ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز کی سربراہی میں قائم جی آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کروادیا ہے، زینب کے مطابق نوشین نہایت کم گو اور تنہائی پسند اسٹوڈنٹ تھیں، وہ لڑکیوں سے نہ گھلتی ملتی نہ ہی زیادہ بات کرتی تھیں۔

مزید پڑھیں:

نوشین کاظمی کی موت دم گھٹنے سے ہوئی، تشدد کے شواہد نہیں ملے

نوشین کاظمی: دوسری میڈیکل طالبہ کی پراسرارہلاکت، حقیقت کیا ہے ؟

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چانڈکا میڈیکل کالج میں میڈیکل طالبہ نوشین کاظمی کی گرلز ہاسٹل نمبر 4 کے کمرے میں پنکھے سے لٹکی لاش برآمد ہوئی تھی۔

نوشین کاظمی کی لاش برآمد ہونے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جسٹس فار نوشین کاظمی کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ بن گیا تھاجس میں صارفین نے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیاتھا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی نے ڈاکٹر نوشین کی پراسرار موت کی عدالتی تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے ڈاکٹر نوشین کے ورثا کے مطالبے کے تحے واقعے کی انکوائری کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ڈاکٹر نوشین کے والد کی جانب سے پوسٹ مارٹم رپورٹ مسترد کردی گئی تھی۔ڈاکٹر نوشین کے والد سید ہدایت شاہ کا پوسٹ مارٹم رپورٹ پر کہنا تھا کہ میری بیٹی خوشی سے پڑھنے گئی تھی۔

نوشین ڈاکٹر بن کر سماج کی خدمات کرنے کا جذبہ رکھتی تھی، پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کو نہیں مانتا۔ڈاکٹر نوشین کے والد نے پوسٹ مارٹم رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔

Related Posts