اسلام آباد: مالی گوشوارے جمع نہ کرانے کے باعث سینیٹ الیکشن کے دوران 9 اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی کے ووٹ خطرے میں پڑ گئے جن کی رکنیت تاحال معطل ہے۔
تفصیلات کے مطابق جن اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی نے تاحال اپنے مالی گوشوارے جمع نہیں کرائے، ان میں حکمراں سیاسی جماعت تحریکِ انصاف کے 5 اراکین بھی شامل ہیں جن کی رکنیت اگر بدستور معطل رہی تو وہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔
پی ٹی آئی کے 5، ن لیگ اور جی ڈی اے کے 1، 1 جبکہ آزاد امیدوار باسط سلطان کی رکنیت تاحال معطل ہے جبکہ چوہدری نثار خان نے تاحال رکنِ اسمبلی کی حیثیت سے حلف نہیں اٹھایا، اس لیے سینیٹ انتخابات میں یہ تمام اراکین ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں قومی اسمبلی کے 1 جبکہ مختلف صوبائی اسمبلیوں کے 8 اراکین اپنے اپنے مالی گوشوارے جمع نہ کروا سکے جن کی رکنیت معطل کردی گئی۔ جس واحد رکنِ قومی اسمبلی کی رکنیت معطل ہے وہ این اے 185 کے مخدوم زادہ باسط سلطان ہیں۔
اراکینِ صوبائی اسمبلی جن کی رکنیت معطل کردی گئی، ان میں نارووال کے خواجہ محمد وسیم، شیخوپورہ کے خرم اعجاز، مظفر گڑھ کی زہرا بتول اور خرم لغاری، بدین کے حسنین مرزا، پی کے 109 کے کرم سید اقبال میاں اور شمالی وزیرستان کے اقبال خان شامل ہیں۔
یاد رہے کہ سیینٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کی ابتدائی فہرست آج جاری کی جائے گی، اب تک 170 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرادئیے جبکہ اسکروٹنی کا آغاز کل سے ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں سینیٹ انتخابات کیلئے سیاسی جوڑ توڑ اور گہما گہمی عروج پر ہے۔ سینیٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کی ابتدائی فہرست آج جاری ہوگی۔
مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات، 170 امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی جمع، اسکروٹنی کا آغاز کل ہوگا