غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث طبی امداد نہ ملنے سے 60 ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری تازہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعے کے دن 12 خاندانوں کا اجتماعی قتل عام کیا، اسرائیلی بمباری میں مزید 142 فلسطینی شہید اور 278 زخمی ہو گئے، خدشہ ہے درجنوں افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اکتوبر سے اب تک غزہ میں 24 ہزار 762 شہری شہید اور 62 ہزار 108 زخمی ہوچکے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے باعث نقل مکانی کرنے والوں میں وبائی امراض پھیل رہے ہیں جبکہ غزہ کے اسپتالوں میں کینسر کے 10 ہزار مریضوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 4 لاکھ شہری وبائی امراض کا شکار ہو گئے ہیں، جبکہ غزہ پٹی میں طبی امداد نہ ملنے سے 60 ہزار حاملہ خواتین کی جانوں کو خطرہ ہے اور جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کا بھی سامنا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں 30 اسپتالوں اور 53 طبی مراکز کو تباہ کر دیا ہے، اسرائیلی حملوں میں طبی عملے کے 334 افراد شہید، 122 ایمبولینسیں تباہ ہوگئیں، غزہ پر حملوں کی وجہ سے 20 لاکھ شہری کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل نے 7 اکتوبر سے اب تک 65 ہزار ٹن بارودی مواد استعمال کیا ہے۔