خواہشِ پرواز رکھنے والے لیونارڈو ڈا ونچی کا 568واں یومِ پیدائش

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خواہشِ پرواز رکھنے والے لیونارڈو ڈا ونچی کا 568واں یومِ پیدائش
خواہشِ پرواز رکھنے والے لیونارڈو ڈا ونچی کا 568واں یومِ پیدائش

خواہشِ پرواز اور جنونِ تخلیق رکھنے والے عظیم سائنسدان، موجد، مصور اور ماہرِ نباتیات لیونارڈو ڈا ونچی کا 568واں یومِ پیدائش آج دنیا بھر میں منایا جارہا ہے جبکہ لیو نارڈو کی وفات کو بھی کم و بیش 5 صدیوں کا طویل عرصہ گزر چکا ہے۔

لیو نارڈو ڈاونچی کو ابتدا میں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے باوجود انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور تصاویر، مجسموں، ایجادات اور تخلیقات کا طویل سلسلہ آخری دم تک جاری رکھا جس سے ان کے شوقِ تخلیق اور جنونِ پرواز کا پتہ چلتا ہے۔

لیو نارڈو  کی ابتدائی زندگی

آج سے ٹھیک 568سال قبل یعنی 15 اپریل 1452ء کو لیو نارڈو ، ونچی نامی ایک وادی میں پیدا ہوئے جو فلورنس میں آرنو دریا کے قریب واقع ہے۔ ڈاونچی کی والدہ کا نام انتونیو دا ونچی تھا جس نے 5 سال تک انہیں اپنے گھر میں رکھا جس کے بعد وہ والد اور دادا دادی کے پاس چلے گئے۔

پیئرو نامی شخص جو ڈاونچی کے والد تھے، انہوں نے البیئرا نامی 16 سالہ لڑکی سے دوسری شادی کر لی تاہم دوسری ماں نے ڈاونچی کا بہت خیال رکھا۔ البیئرا نوجوانی میں ہی چل بسی جس کے بعد لیو نارڈو کے والد نے تیسری شادی کی۔

غیر معمولی حالات کا سامنا کرنے والے لیو نارڈو رسمی تعلیم حاصل نہ کرسکے ، پھر بھی انہوں نے علمِ ہندسہ، حساب اور لاطینی زبان کی غیر رسمی تعلیم حاصل کی۔

پہلی پینٹنگ 

ایک غیر مصدقہ واقعے کے مطابق ایک مقامی کسان نے گول ڈھال بنا کر لیونارڈو کے والد سے کہا کہ اس پر نقاشی کرائیں جس پر وہ لیونارڈو کے پاس آئے۔ کمسن لیونارڈو نے اس ڈھال پر آگ پھونکتا ہوا درندہ بنا کر سب کو حیران کردیا۔

لیو نارڈو کے والد نے اس نقش و نگار کو زیادہ اہمیت نہ دی اور دل کی تصویر والی ایک اور ڈھال خرید کر کسان کو واپس کردی، تاہم جس ڈیلر کو انہوں نے لیونارڈو کی ڈھال بیچی تھی، اس نے اچھی قیمت پر لیونارڈو کی پینٹنگ فروخت کر ڈالی۔

ثانوی و تکنیکی تعلیم 

آندریا دی چیئونے جسے ویوروکیو بھی کہا جاتا ہے، اس کی درسگاہ میں لیونارڈو کو بطور شاگرد داخلہ دلوایا گیا جہاں انہوں نے کیمیاء، دھاتی علوم، پلاسٹرکاکام، کارپنٹری اور میکانیات کی تعلیم و تربیت حاصل کی۔یہاں انہیں مصوری اور مجسمہ سازی بھی سکھائی گئی۔

لیو نارڈو کو ایک بار حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تصویر بنانے کا موقع ملا جو انہوں نے اپنے استاد ویروکیو کے ہمراہ بنائی۔ تصویر دیکھ کر استاد نے مصوری چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا کیونکہ اس کے خیال میں لیو نارڈو کی تصویر ویروکیو سے بہتر تھی۔ 

سن 1473ء میں لیو نارڈو نے وادئ آرنو نامی ایک تصویر بنائی جو قلم اور سیاہی کی مدد سے بنائی گئی ان کی سب سے قدیم تصویر سمجھی جاتی ہے۔

بعد ازاں 1499ء میں لیونارڈو وینس چلے گئے اور انہوں نے انجنیئر اور فوجی معمار کے طور پر بحری حملوں سے شہر کو بچانے کیلئے طریقہ سازی شروع کردی۔ 

تخلیقات اور ایجادات 

تکنیکی اور سائنسی اعتبار سے شہرت یافتہ لیونارڈو ڈا ونچی کو اڑان کے جنون اور سائنس کی اہم ایجادات کا موجد مانا جاتا ہے۔ اڑنے والی مشینوں یعنی طیاروں اور جہازوں کے بارے میں ان کے تصورات، آرمرڈ فائٹنگ مشین،مرتکز شمسی توانائی اور حساب کتاب کی مشین لیونارڈو سے منسوب کی جاتی ہیں۔

جس وقت لیو نارڈو ڈاونچی اپنے عروج پر تھے، وہ انجینئرنگ اور موسمیات کے علوم کا ابتدائی زمانہ تھا جنہیں انہوں نے نت نئے تصورات سے روشناس کیا۔ انہوں نے آٹومیٹڈ گراری، وائنڈر اور تاروں کی ٹینسائل ٹیسٹنگ کیلئے مشین بنائی۔

اس کے  علاوہ لیو نارڈو ڈا ونچی کو پیرا شوٹ، ہیلی کاپٹر اور ٹینک جیسی ایجادات کا بھی ابتدائی موجد مانا جاتا ہے۔ انہوں نے سول انجینئرنگ، ارضیات، چشمہ سازی ، ہائیڈرو ڈائنامکس اور اناٹومی میں متعدد نظریات دریافت کیے۔

غیر ذمہ داری 

کہا جاتا ہے کہ لیو نارڈو ڈا ونچی بہت حد تک ایک غیر ذمہ دار انسان تھے کیونکہ انہوں نے اپنی تخلیقات، ایجادات اور نظریات کو سنبھال کر نہیں رکھا، نہ ہی انہیں شائع کروانے پر کبھی توجہ دی جس کے باعث تجرباتی سائنس پر ان کا اثر معمولی یا نہ ہونے کے برابر رہا۔

آج ایک سائنسدان، ماہرِ موسیقی یا ماہرِ تعمیرات و انجینئرنگ سے زیادہ عوام لیو نارڈو ڈا ونچی کو ان کی پینٹنگ اور مصوری کے کام کی وجہ سے جانتے ہیں کیونکہ ان کی متعدد تصاویر آج بھی موجود ہیں جنہیں سراہا جاتا ہے۔ 

اہم تصاویر 

سن 1503ء میں لیو نارڈو ڈا ونچی نے مونا لیزا کی تصویر بنائی جو آج بھی دنیا بھر کے مصوروں اور شائقینِ مصوری کی توجہ اپنی طرف کھینچ لیتی ہے۔ یہ تصویر لیو نارڈو کی تخلیقات میں سب سے اہم سمجھی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ دی لاسٹ سپر، چار ہاتھوں اور چار ٹانگوں والا انسان، سینٹ جون اور حضرت مریم علیہا السلام کی تصویر سمیت متعدد تصاویر آج بھی سلامت ہیں جن پر لوگ مصور کی مختلف انداز میں تعریف کرتے ہیں۔ 

لیو نارڈو ڈا ونچی کیا تھا اور کیا سمجھا گیا؟ 

مجموعی طور پر لیو نارڈو وقت کا ایک گراں قدر سرمایہ، قابلِ تحسین شخصیت اور مایہ ناز سائنسدان تھا جسے ابتدا میں عجیب و غریب طرزِ تحقیق اور کام کرنے کے نرالے طریقے کے باعث تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

آج لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ لیو نارڈو کی سائنس پر دسترس مشاہداتی تھی۔ انہوں نے سائنسی نظریات کو تفصیلی طور پر سمجھنے اور بیان کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم انہوں نے تجربات اور نظریاتی وضاحتوں پر زیادہ توجہ نہیں دی۔

چونکہ لیونارڈو کو لاطینی میں رسمی تعلیم کی کمی کا سامنا تھا، اس کی وجہ سے ان کے ہم عصر سائنسدانوں نے انہیں بطور سائنسدان نظر انداز کیا تاہم 1509 میں شائع ہونے والی ان کی  کتاب نے فاسلز اور علمِ ارضیات پر اہم نقوش چھوڑے جس کے بعد انہیں اکنالوجی کا بانی کہا جانے لگا۔ 

 

Related Posts