وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کے بینکوں سے رقم نکلوانے پر ٹیکس 0.6 سے بڑھا کا 1 فیصد کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ 2025-26 پیش کر تے ہوئے کہا کہ سالانہ ایک کروڑ پنشن پر 5 فیصد انکم ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ پچھلی کچھ دہائیوں میں پنشن اسکیم میں ایگزیکٹو آڈرز کے ذریعے تبدیلیاں کی گئیں جس کی وجہ سے سرکاری خزانے پر بوجھ بڑھا، پنشن اسکیم کو درست کرنے اور سرکاری خزانے پر بوجھ کو کم کرنے کے لیے حکومت نے پنشن اسکیم میں اصلاحات کی ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پنشن اسکیم میں جو اصلاحات کی گئی ہیں ان میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حوصلہ شکنی اور پنشن میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس سے منسلک کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ شریک حیات کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود کی گئی ہے جب کہ ایک سے زائد پنشنز کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت کی صورت میں پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ترسیلات زر پہلے 10 ماہ میں 31 فیصد اضافے کے ساتھ 312 ارب ڈالر ہوگیا ہے، رواں سال کے اختتام تک ترسیلات زر کا حجم 38 ارب ڈالر ہوجائے گا۔
وفاقی وزیرخزانہ کے مطابق اسٹیٹ بینک زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 ارب ڈالر کا اضافہ ہوچکا ہے، سال کے اختتام تک یہ 14 ارب ڈالر ہوجائیں گے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اقتصادی بہتری کے لیے حکومت کو سخت فیصلے کرنا پڑے، پاکستان کے غیور عوام نے قربانیاں دیں جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔