بھارتی اداکارہ کنگنا اپنے جارحانہ و متنازعہ اور بعض اوقات حقیقت پسندانہ اور دلیرانہ بیانات کے باعث فلمی میگزینز اور اخبارات کی شہ سرخیوں اور ٹی وی اسکرینز کی زینت بنتی رہتی ہیں۔
پہلے پہل بھارتی فلم انڈسٹری کی اداکارہ گنگنا رناوت اُس وقت ایک حقیقی سپر ویمن بن کر سامنے آئی جب اس نے کرن جوہر کو اپنے شو میں فلموں کا مافیا قرار دیتے ہوئے اقرباء پروری کا علمبردار بھی قرار دیا۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جب تک کنگنا نے اِس موضوع کا ذکر نہ کیا، بھارتی فلم انڈسٹری میں اقرباء کبھی بے نقاب نہیں ہوئی۔ کنگنا نے متعدد پلیٹ فارمز پر اِس اقرباء پروری کی کھل کر مذمت کی۔
بعد ازاں کنگنا کے بیان کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دیگر فنکاروں کو بھی حوصلہ ہوا اور انہوں نے بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے باہر سے آئے ہوئے افراد کے ساتھ متعصبانہ سلوک کو بےنقاب کیا۔
عموماً بہت سے لوگ کنگنا رناوت کو اُس کی ایماندارانہ طبیعت کے باعث پسند کرتے ہیں، تاہم کنگنا رناوت کم از کم 5 بار اقرباء پروری کے خلاف دلیرانہ بیان دے چکی ہیں۔
سب سے پہلی بات جو کنگنا رناوت نے کی وہ یہ ہے کہ فلم اسٹارز کے بچے زیادہ محفوظ ہوتے ہیں کیونکہ وہ پہلے ہی بہت ساری باتیں جانتے ہیں کہ کس سے کیسے بات کرنی ہے لیکن ہم جیسے نئے لوگوں کو سب کچھ سختی سے سیکھنا ہوتا ہے۔
دوسری بات کنگنا رناوت نے یہ کہی کہ اقرباء پروری ہر جگہ موجود ہے جسے دیکھ دیکھ کر ہم بڑے ہوئے۔ لوگ لاشعوری طور پر اس کا مشاہدہ کر رہے تھے لیکن میرے بات کرنے کے بعد لوگوں کو بھی بات کرنے کا حوصلہ ہوا۔
تیسری بات کنگنا رناوت نے یہ کہی کہ اگر فلمی صنعت میں باہر سے آئے ہوئے لوگوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہو تو اپنا حوصلہ نہ ہاریں۔
چوتھی بات کنگنا رناوت نے یہ کی کہ جب میں ممبئی آئی تو فلم انڈسٹری نے مجھے ایک گاؤں کی خاتون کے طور پر دیکھا جس کا لہجہ عجیب و غریب تھا اور شکل حیرت انگیز، لیکن انہوں نے خود کو ایسے نہیں دیکھا۔
پانچویں بات کنگنا رناوت نے یہ کہی کہ اگر فلم انڈسٹری میں ترقی کرنی ہے تو انگریزی بولنی پڑے گی۔ اگر آپ انگریزی نہیں بولتیں تو ہندی فلموں میں کام کی توقع نہیں کرسکتیں۔