سوشل میڈیا پر نت نئے خطرناک ٹرینڈز کے باعث لوگوں کی جانوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ اپنے دوستوں اور لوگوں میں شیخی بھگارنے کے لیے کئی نوجوان اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ امریکہ میں ٹک ٹاک پر ایک نئے چیلنج نے چار افراد کی جان لے لی۔
امریکی ریاست الاباما میں چلتی کشتی سے پانی میں چھلانگ لگانے کے چیلنج کو قبول کرنے والے چار افراد اپنی گردنیں تڑوا بیٹھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
بھارتی اداکارہ اروشی روٹیلا پر قسمت کی دیوی مہربان
کشتی پر چھلانگ لگانے کا چیلنج “ٹک ٹاک” پلیٹ فارم سے پھیل گیا۔ اس چیلنج میں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو تیز رفتاری سے چلتے ہوئے بحری جہاز کے پیچھے سے چھلانگ لگاتے دیکھا جا سکتا ہے ۔ پانی کی خطرناک سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں نے اس ٹک ٹاک ٹرینڈ سے متاثر ہوکر چیلنج قبول کرنا شروع کردیا۔

چیلنج میں حصہ لینے والے کشتی کے پچھلے حصے سے سیڑھی پر چڑھتے ہیں اور ایکروبیٹک چھلانگ لگاتے ہیں جب کہ اس دوران کشتی چلتی رہتی ہے۔
حکام کے مطابق اب تک اس نئے چیلنج نے چار افراد کی جان لے لی ہے۔ حکام نے کہا گزشتہ چھ ماہ میں چار ڈوبنے والے افراد کے معاملے سے نمٹنا پڑا۔ یہ چاروں اموات وہ تھیں جن سے آسانی سے بچا جا سکتا تھا۔
اس حوالے سے کیپٹن ڈینس کہا کہ میرے خیال میں لوگ کیمرے میں فلمائے جانے کے شوق میں کچھ احمقانہ کام کر رہے ہوتے ہیں ۔ وہ یہ سب سوشل میڈیا پر اپنے دوستوں کو دکھانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایسا ہی ایک واقعہ فروری میں پیش آیا جس کا شکار ایک تین بچوں کا باپ ہوا۔ وہ اپنے بچوں اور بیوی کے ساتھ اس کشتی میں سوار ہوا تھا جس میں اس کی موت درج تھی۔
ٹک ٹاک ویڈیو میں لوگوں کے تیز رفتار کشتیوں کے پیچھے سے خود کو پانی میں پھینکنے کے احمقانہ مناظر دکھائے گئے ہیں۔

اسی حوالے سے ایک ویڈیو شمالی کیرولائنا کی نارمن جھیل کی بھی سامنے آئی ہے۔ اس ویڈیو میں پانچ افراد کو پانی میں چھلانگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔