مظفر آباد: آزاد جموں کشمیر کے سابق صدر خورشید حسن خورشید کی 38ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر آزاد کشمیر خورشید حسن خورشید کو دنیا سے رخصت ہوئے 38 برس مکمل ہوگئے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے سابق صدر کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک
اپنے پیغام میں سردار تنویر الیاس کا کہنا ہے کہ سابق صدر کی جانب سے قانون کی حکمرانی، آئین، جمہوریت اور کشمیر کی تحریکِ آزادی کیلئے سیاسی و سفارتی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
خیال رہے کہ آزاد کشمیر کے سابق صدر خورشید حسن خورشید 11 مارچ 1988 کے روز سڑک حادثے کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے تھے۔ 1942 میں خورشید حسن خورشید نے قائد اعظم محمد علی جناح سے ملاقات کی تھی۔
گریجویشن کرنے کے بعد سابق صدر آزاد کشمیر کے ایچ خورشید نے صحافت سے وابستگی اختیار کی اور جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے ہفتہ روزہ جاوید کیلئے تحریر کا کام شروع کیا۔
قائدِ اعظم کے پرائیویٹ سیکریٹری بھی رہے اور بھارت کی تقسیم اور پاکستان کے قیام کے سارے منظرنامے کو بہت قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ قیامِ پاکستان کے بعد بھی قائدِ اعظم سے وابستگی برقرار رہی۔
قائدِ اعظم کی وفات کے بعد بھی سابق صدر آزاد جموں و کشمیر کی سرگرمیاں جاری رہیں تاہم 11مارچ 1988 کو ایک عام مسافر کے طور پر میرپور سے لاہور جاتے ہوئے منی بس حادثے میں انتقال کر گئے۔