اسلام آباد: کورونا وائرس کے متوقع خطرے کے پیش نظر رفاہ یونیورسٹی کی طلباءو طالبات میں خوف ہراس پایاجاتا ہے جس کے باعث 6ہزار میں سے 3 ہزار طلبہ طالبات اپنے آبائی علاقوں کی طرف روانہ ہوگئے ۔
حاجی کیمپ گولڑہ موڑ اسلام ابادمیں چین سے آنے والے طالبعموں سمیت فیملیز اور سی پیک پر کام کرنے والے انجینئرز اور دیگر عملے کو ٹھہرانے کا مکمل بندوبست کر دیاگیا ہےجس کے باعث کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
رفاہ یونیورسٹی کے طلبا و طالبات میں اس حوالے سے شدید خوف و بے چینی پائی جاتی ہے جس کے باعث6 ہزار میں سے 3 ہزار طلبہ طالبات اپنے آبائی علاقوں کی طرف روانہ ہوچکے ہیں۔
حاجی کیمپ میں جب یہ کیمپ قائم جارہا تھا تو اس وقت طلبہ اور ان کے والدین نے شدید احتجاج کیاتھا لیکن حاجی کیمپ کی انتظامیہ نے ایک نہ سنی اور زورِ بازو کیمپ قائم کر دیا تھا کیوں کہ رفاہ یونیورسٹی نے یونیورسٹی کی جگہ حج کمپلیکس انتظامیہ سے کرائے پر لے رکھی ہے۔
حج ڈائریکٹر حسیب صدیقی نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا موسم سر ما کی چھٹیوں کے بعد 17فروری کو یونیورسٹی اوپن ہوئی تو کورونا وائرس کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر خوف وہراس کے سایہ میں پریشان والدین نے اپنے بچوں کو واپس گھروں کو بلالیا۔
مزید پڑھیں: ووہان میں رہائش پذیر افراد کو اسلام آباد کے حج کمپلیکس میں ٹہرانے کے انتظامات مکمل