کراچی، کوٹھاری پریڈ کی تعمیر کو 100سال مکمل ہو گئے، 3روزہ نباتاتی نمائش کا اختتام

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، کوٹھاری پریڈ کی تعمیر کو 100سال مکمل ہو گئے، 3روزہ نباتاتی نمائش کا اختتام
کراچی، کوٹھاری پریڈ کی تعمیر کو 100سال مکمل ہو گئے، 3روزہ نباتاتی نمائش کا اختتام

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے  تین کلفٹن باغ ابن قاسم میں روزہ پھل ، سبزی اور پھولوں کی نمائش اختتام کو پہنچ گئی ، اتوار کو اس نمائش میں تعطیل کے باعث ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔

کراچی میں ہونے والی اس نمائش کی خاص بات یہ تھی کہ باغ ابن قاسم کلفٹن میں واقع کوٹھاری پریڈ کی تعمیر کو 100 سال مکمل ہوئے۔اس میں ڈیڑھ لاکھ پھولوں سے پاکستان کا نقشہ تیار کیا گیا تھا جبکہ 3 لاکھ سے زائد پھول نمائش میں رکھے گئے تھے۔

مذکورہ نمائش میں ایک حصہ جیولری ، کاسمیٹکس اور گارمنٹس کے ساتھ مختلف علاقوں کی ثقافتی اشیاء پر مشتمل تھا جس میں سندھ ، پنجاب ،بلوچستان اور چترال کےکیلاش قبیلے کے اسٹال شامل تھے۔سب سے زیادہ رش کیلاش قبیلے کے اسٹال پر دیکھا گیا۔

ترالی کیلاش قبیلہ اسٹال پر کیلاش کی روایتی پوشاک، شالز اور دیگر اشیاء دیکھنے کیلئے لوگ جمع ہوئے۔مختلف اسٹالز پر آنے والے افراد کو پھلوں ، پھولوں اور سبزیوں کی کاشت اور ان کی آبیاری کی معلومات فراہم کی گئیں جبکہ ان سے متعلق ضروری اور جدید اشیاء بھی فروخت کیلئے رکھی گئی تھیں۔

کوٹھاری پریڈ کے 100 سال مکمل ہونے پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے کیک کاٹا اور تقریب سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پارکس طٰحہ سلیم، ڈائریکٹر پارکس جنید اللہ، ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد، سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ کراچی اپنی تہذیب و ثقافت اور تاریخ کے اعتبار سے منفرد مقام رکھتا ہے۔شہرِ قائد ہمیشہ سے توجہ کا مرکز رہا ہے اور دنیا میں پاکستان کی پہچان ہے۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام جو تاریخی عمارات ہیں ان کا تحفظ کیا جائے گا اور انہیں اپنی اصلی حالت میں بحال رکھنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔

لئیق احمد نے کہا کہ یہ ہمارا ورثہ ہے اور زندہ قومیں اپنے ورثے کی حفاظت کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ 130 ایکڑ رقبے پر مشتمل باغ ابن قاسم پاکستان کے بڑے پارکوں میں سے ایک ہے اور بیک وقت 3 لاکھ افراد اس پارک سے مستفید ہوسکتے ہیں۔ہمیں جہانگیر کوٹھاری جیسے جذبے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے کراچی کیلئے زمین وقف کی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہمیشہ کراچی کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیا ہے اور اسی کی وجہ سے یہ شہر منی پاکستان بھی کہلاتا ہے۔21 مارچ 1921ء کو کوٹھاری پریڈ کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد لیڈی لاؤڈ نے اس کا افتتاح کیا تھا اور شہریوں کے لئے کھولا گیا تھا۔

نباتاتی نمائش کے متعلق ایڈمنسٹریٹر لئیق احمد نے کہا کہ شو 25 سال کے وقفے کے بعد دوبارہ شروع کیا گیا تاکہ شہری موسمی پھولوں کے ساتھ ساتھ مقامی طور پر پیدا ہونے والے فروٹس اور سبزیوں کا بھی مشاہدہ کرسکیں۔شہر میں شجر کاری مہم جاری ہے اور این ای ڈی یونیورسٹی کے تعاون سے 300 میاواکی فاریسٹ لگائے جائیں گے۔

نمائش کے دوران ڈیڑھ لاکھ پھولوں سے پاکستان کا نقشہ تیار کیا گیا تھا جبکہ نمائش کے دوران 3 لاکھ سے زائد پھول رکھے گئے۔ سبزیوں، پھلوں، جیولری اور کاسمیٹکس کے آئٹمز بھی رکھے گئے جنہیں عوام کی بڑی تعداد نے پسند کیا۔ عوام کا کہنا تھا کہ اس طرح کی نمائشیں مستقبل میں بھی منعقد ہونی چاہئیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: عالمی یومِ آب اور دنیا بھر میں پانی کی اہمیت سے متعلق اعدادوشمار

Related Posts