اسلام آباد: راولپنڈی کی تحصیل کلرسیداں کے رہائشی راجہ عبدالجبار نے وزیراعظم، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ انکی تین کروڑ 25 لاکھ روپے کی لوٹی ہوئی رقم واپس دلوائیں اور انکے ساتھ بینک فراڈ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرکے کے کیفرکردار تک پہنچائیں۔
تحصیل کلرسیداں کے رہائشی راجہ عبدالجبار نے کہا کہ ملزمان بہت زیادہ بااثر ہیں جو ہر جگہ کیس پر اثر انداز ہوکر اسکی میرٹ پر انکوائری نہیں ہونے دیتے۔
تحصیل کلرسیداں کے رہائشی راجہ عبدالجبار نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ وہ کراچی میں واٹر ٹینکر سپلائر کے کام سے منسلک تھے جو شہربھر کے تمام اداروں کو سپلائی کا فریضہ سرانجام دیتے رہے ہیں۔
اس دوران میری کراچی میں غیر موجودگی کے دوران ایک اورٹینکر کنٹریکٹر ایم ایس طارق اسکے بیٹے سہیل طارق، ٹھیکیدار غلام نبی احسان اللہ نے میرے منشی کیساتھ ملکر بینک ملازم طاہرمجید کیساتھ ساز باز کر کے میرے تین بینک اکاؤنٹس سے تقریبا” تین کروڑ پچیس لاکھ روپے سے زائد رقم جعلی چیکس اور دستخط کے ذریعے نکلوا لی۔
جسکے بارے میں مجھے بعد میں معلوم ہوا جس پر میں کراچی میں ایف آئی اے آفس میں گیا مگر مجھے وہاں سے یہ کہہ کرٹرخا دیا گیا کہ یہ کیس پولیس تھانہ کا ہے، ایف آئی اے کا نہیں، جس پر میں نے تھانہ سے رجوع کیا، مگر وہاں پر بھی میری کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
بذریعہ عدالت ایف آئی آر درج ہوئی مگر پولیس نے کوئی انکوائری نہیں کی۔بعد ازاں ایف آئی اے کے ارباب اختیار کی مداخلت سے ایف آئی اے اہلکار راناثناء اللہ نے انکوئری رپورٹ میں ملزمان کیساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے غلط رپورٹ دی۔
حالانکہ میرے پاس ملزمان کیخلاف مکمل ثبوت موجود ہیں جو کہ میں نے انہیں مہیا بھی کئے تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ عرصہ چھ سال سے اپنی رزق حلال کی کمائی کی واپسی کیلئے پولیس تھانے ایف آئی اے اور عدالتوں سمیت مختلف دفاتر کے دھکے کھانے پر مجبورہیں مگر انکی کہیں سے بھی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے؟
مزید پڑھیں: سی ٹی ڈی کی کارروائی، پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد گرفتار