اسلام آباد میں زمین پر جھگڑا اور فائرنگ، 2 افراد زخمی، پولیس پر جانبداری کا الزام

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد میں زمین پر جھگڑا اور فائرنگ، 2 افراد زخمی، پولیس پر جانبداری کا الزام
اسلام آباد میں زمین پر جھگڑا اور فائرنگ، 2 افراد زخمی، پولیس پر جانبداری کا الزام

اسلام آباد میں 31 مرلے کی اراضی پر جھگڑے کے دوران فائرنگ ہوئی، مارپیٹ کے نتیجے میں 2 افراد زخمی ہوگئے، پولیس پر جانبداری سے کام لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ بہارہ کہو کے علاقہ کوٹ ہتھیال میں 31 مرلے اراضی کے تنازعے پر ہونے والے جھگڑے اور فائرنگ کے واقعہ میں کئی انکشافات سامنے آئے۔ واقعے میں ایک دوسرے پر فائرنگ کی گئی، مارپیٹ کے دوران فریقین کے دو افراد زخمی ہوئے۔ جبکہ پولیس نےایک فریق کی طرف سے مقدمہ درج کر لیا۔

گزشتہ روز کوٹ ہتھیال میں 31 مرلے اراضی اور مکان پر قبضے سے متعلق 2 فریقین کے مابین جھگڑا ہوا جس کے دوران کی گئی فائرنگ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو میں فائرنگ کرنے والے گروپ کے خلاف پولیس نے اقدامِ قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے جس پر مقدمے میں نامزد ملزم سے بات چیت ہوئی۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالقدس نامی نامزد ملزم نے بتایا کہ وقوعے کے روز دونوں طرف سے فائرنگ ہوئی۔ مخالفین کے حملے سے میرا کزن توصیف شدید زخمی ہوگیا تاہم پولیس نے ہماری ایک نہیں سنی اور مقدمے میں جانبداری برتی جارہی ہے۔ میں نے یہ جگہ ڈیڑھ سال قبل خریدی تھی جس کی تمام تر ادائیگی کرچکا ہوں۔

مقدمے میں نامزد شہری عبدالقدوس نے کہا کہ رقم کی مد میں ایک کروڑ 90 لاکھ روپے کا فلیٹ اور 34 لاکھ 50 ہزار روپے نقد ادا کرچکا ہوں۔ معاہدہ رازق کی موجودگی میں زاہد نامی شہری کے ساتھ ہوا۔ گزشتہ برس ماہِ رمضان میں مذکورہ اراضی کا قبضہ لے لیا اور 10 ماہ تک کرائے پر بھی چڑھائے رکھا۔

ملزم عبدالقدوس نے کہا کہ 6 مہینے قبل 11 مرلے جگہ فروخت کردی اور پھر 3 ماہ قبل باقی 20 مرلے جگہ مزید فروخت کی۔ 3 جولائی کی صبح رازق، خالد، محفوظ اور حمزہ نامی ملزمان نے اچانک دیوار گرا دی اور جب میں اپنے بھائیوں اور کزنز کے ہمراہ پہنچا تو مخالفین سے جھگڑا شروع ہوگیا۔ ہمارے مخالف حمزہ نے 3 فائر کیے۔

عبدالقدوس نے کہا کہ میرے کزن مجاہد نے 1 فائر کیا۔ مخالف پارٹی کے تشدد سے میرا کزن توصیف شدید زخمی ہوا۔ ون فائیو پر کال کرنے پر پولیس 1 گھنٹے بعد پہنچی۔ ہمارے ساتھ بہت زیادتی ہوئی۔ زمین کی قیمت ادا کرنے اور قبضے کے باوجود بھی ہمیں نہ صرف بے دخل کردیا گیا بلکہ مقدمہ بھی ہمارے خلاف درج ہوا۔ پولیس بات سننے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے مخالفین کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میں اپنی بہنوں، والدہ، چچا زاد بھائی خالد اور بھانجے راجہ حمزہ کے ساتھ تھا اور عبدالوہاب، عبدالقدوس، عمیر، سمیر، مجاہد، چوہدری عمر نواز اور عبدالواحد سمیت دیگر ملزمان گھر میں زبردستی گھس آئے اور مجھے مارنا شروع کردیا۔

مقدمے میں مدعی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے فائرنگ شروع کردی اور مکان خالی کرنے کا کہا۔ تشدد سے میرے سر پر چوٹیں آئیں، ہاتھا پائی کے دوران حمزہ نے پستول چھین لیا۔ دشمنی کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے دھوکہ دہی سے 31 مرلے جگہ اپنے نام کروائی اور ہمیں رقم نہیں دی۔

یہ بھی پڑھیں: مفتی عزیز کے مقدمے میں مقدس کتاب کی توہین کی دفعات شامل

Related Posts