کراچی: ریسکیو میں تاخیر کے باعث کنویں میں گرنے والے بچوں اور نوجوان پلمبر کی زندگی نہ بچ سکی۔ گارڈن ویسٹ کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے نے ہر آنکھ اشک بار کردی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے گارڈن ویسٹ کے رہائشی اپارٹمنٹ کے قریب کنویں میں 2 بچے گر گئے۔ فوارہ چوک کے قریب کھیل کے دوران کنویں کا ڈھکن ٹوٹ گیا تھا جس کے سبب حادثہ پیش آیا۔ بچوں کو بچانے کیلئے نوجوان پلمبر جان کی پروا کیے بغیر کنویں میں اتر گیا۔
رپورٹ کے مطابق ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے دونوں بچوں اور نوجوان پلمبر کی لاشیں کنویں سے نکال لی گئی ہیں، علاقہ مکینوں نے کہا کہ لاشوں کو ریسکیو ورکرز نے نہیں بلکہ مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالا۔ بچوں کی عمریں 8 اور12سال تھیں۔
کنویں میں ڈوب کر کمسن بچے بدر اور طلحہ جاں بحق ہوگئے۔ نوجوان پلمبر فیضان نے کنویں میں اتر کر بچوں کو بچانا چاہا تو وہ بھی جان کی بازی ہار گیا۔ علاقہ مکینیوں نے کہا کہ نوجوان پلمبر کویں سے بچوں کو واپس لاتے ہوئے حادثے کا شکار اس وقت ہوا جب رسی ٹوٹ گئی۔
دوسری جانب ریسکیو حکام نے کہا کہ کنویں کی چوڑائی کم تھی، ریسکیو کا عمل مشکل ثابت ہوا، ریسکیو کیلئے جانے والے ایک اہلکار کو کنویں میں پھنس جانے کے بعد بحفاظت نکالا گیا ہے۔ علامہ مکینوں کا ماننا ہے کہ اگر ریسکیو ٹیم فوری جائے وقوعہ پر پہنچ جاتی تو تمام جانیں بچائی جاسکتی تھیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 2 بچوں کے کنویں میں گرنے کی اطلاع ملنے پر ہم جائے وقوعہ پر پہنچے تو پلمبر بچوں کو بچانے کیلئے رسے کے ذریعے کنویں میں اترا تھا۔ اس نے اندر جانے کے بعد آواز دے کر کہا کہ آکسیجن کم ہے اور پانی مانگا۔ ہم نے اسے پانی کی بوتل بھی دی تھی، اس نے بچوں کو شاید ساتھ باندھ لیا تھا۔
مکینوں کے بیان کے مطابق پلمبر نے انہیں رسہ کھینچنے کو کہا لیکن 10 سے 15فٹ تک رسہ کھینچنے کے بعد رسہ ٹوٹ گیا اور واقعے کے 15 سے 20 منٹ بعد تک کنویں سے بچوں اور پلمبر کی آوازیں آتی رہیں اور بعد میں خاموشی ہوگئی۔ ہماری بات چیت کا اس کے بعد کوئی جواب نہیں ملا۔