لاک ڈاؤن سخت نہ کیا گیا تو پاکستان میں 22 لاکھ 29 ہزار مزید جانیں جاسکتی ہیں۔طبی تحقیق

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاک ڈاؤن سخت نہ کیا گیا تو پاکستان میں 22 لاکھ 29 ہزار مزید جانیں جاسکتی ہیں۔طبی تحقیق
لاک ڈاؤن سخت نہ کیا گیا تو پاکستان میں 22 لاکھ 29 ہزار مزید جانیں جاسکتی ہیں۔طبی تحقیق

اسلام آباد: طبی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اگر ملک میں لاک ڈاؤن سخت نہ کیا گیا تو پاکستان میں 22 لاکھ 29 ہزار مزید جانیں جاسکتی ہیں۔

تفصیلات کےمطابق لندن کے امپیرئیل کالج میں کی گئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس پاکستان میں 10 اگست کو اپنے عروج کو پہنچ جائے گا جبکہ اس روز تک متوقع اموات کی تعداد 80 ہزار ہوسکتی ہے۔

برطانوی حکومت کی طرف سے اسپانسر کردہ تحقیق کے تحت  امریکا اور برطانیہ کے علاوہ دیگر ممالک میں اموات کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ تحقیق کے نتائج کےمطابق اگر پاکستان نے 27 فروری سے 11 جولائی تک 135 دن تک لاک ڈاؤن برقرار رکھا تو 4 اگست تک 1 کروڑ 35 لاکھ 70 ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

تحقیقی نتائج کے مطابق 10 اگست تک پاکستان میں اموات 78 ہزار 515 تک پہنچ سکتی ہیں جس کے بعد شرحِ اموات میں کمی آنا شروع ہوجائے گی جبکہ جنوری 2021ء تک کورونا وائرس پاکستان سے ختم ہوجائے گا۔ 26 جنوری تک اموات کی تعداد 21 لاکھ 32 ہزار 617 ہوسکتی ہے۔

طبی تحقیق کے مطابق اگر لاک ڈاؤن نہ لگایا گیا تو آئندہ برس 26 جنوری تک پاکستان میں 22 لاکھ 29 ہزار اموات ہوسکتی ہیں جبکہ اگر لاک ڈاؤن فوری طور پر نافذ کردیا گیا تو اموات 10 ہزار 200 تک روکی جاسکتی ہیں۔ 

Related Posts