امریکی طالب علم نے انٹرن شپ کے محض تیسرے دن نیا سیارہ تلاش کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

new planet
new planet

نیویارک: امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا میں 2 ماہ کی انٹرن شپ کرنے والے 17 سالہ طالب علم نے اپنی انٹرن شپ کے محض تیسرے دن نیا کارنامہ سر انجام دیکر سب کو حیرت زدہ کردیا۔

امریکا کے 17 سالہ طالب علم وولف کویئر نے ایک خلائی سیٹلائٹ کے ڈیٹا کے تجزیے کے دوران زمین سے دور ایک نئے سیارے کو دریافت کرلیا۔

طالب علم وولف کویئر نے زمین سے 13 ہزار نوری سال کی دوری پر ایک ایسا سیارہ دریافت کیا جو ہماری زمین سے تقریبا 7 گنا بڑا ہے اور وہاں ایک نہیں بلکہ 2 سورج ہیں۔

تاہم طالب علم کی جانب سے تلاش کیے گئے سیارے پر ابتدائی طور پر ناسا کو شک ہوا اس لیے امریکی خلائی ادارے نے اس پر مزید تحقیق کی اور اب ناسا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ طالب علم درست تھا۔

رپورٹس کے مطابق ناسا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وولف کویئر نامی طالب علم گزشتہ برس گرمیوں میں ان کے ہاں انٹرن شپ کرنے آیا تھا جسے واشنگٹن ڈی سی کے قریب واقع گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر میں رکھا گیا تھا۔

انٹرن شپ شروع ہونے کے تیسرےروز ہی طالب علم نے خلا میں بھجوائی گئی سیٹلائٹ کے ڈیٹا کا جائزہ لیتے ہوئے سیارےکا سراغ لگایاتھا تاہم ابتدائی طور پر طالب علم کی بات کی تصدیق نہیںہوسکی تھی۔

ناسا کے مطابق وولف کویئر نے جس سیارے کو تلاش کیا ہےاور اس کا زمین سے مشاہدہ مشکل ہے اور وہ ہمارے نظام سے تقریبا 13 ہزار نوری سال کی دوری پر واقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی کم سن ترین مائیکروسافٹ سرٹیفائڈ ارفع کریم کی وفات کو 8 سال مکمل

نئے دریافت ہونے والے سیارے میں زمین کے برعکس 2 سورج ہیں اور مذکورہ سیارہ دونوں سورج کے گرد 93 اور 95 دنوںمیں اپنا چکر مکمل کرتا ہے۔

ناسا کی جانب سے اعتراف کیا گیاہےکہ دریافت کیے جانے والے نئے سیارے پر جب مزید تحقیق کی گئی تو اس بات کی تصدیق ہوئی کہ وہ زمینی سورج نہیں بلکہ ایک ایسا سیارہ ہے جہاں پر 2 سورج موجود ہیں۔

ناسا کے مطابق دریافت ہونے والے سیارے کی موجودگی کا انکشاف خلا میں بھیجے گئے اس سیٹلائٹ سسٹم کے ڈیٹا سے ہوا۔ وولف کویئر کے مطابق انہیں جس سینٹر میں انٹرن شپ کے لیے رکھا گیا وہاں انہیں ایک سیٹلائٹ کے ڈیٹا جائزہ لینے کا کام سونپا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ انٹرن شپ کے دو دن مکمل ہوتے ہی تیسرے دن کے آغاز میں انہوں نے ڈیٹا کا جائزہ لیتے ہوئے سیٹلائٹ کی جانب سے منفرد سگنل ملنے کے بعد سیارہ تلاش کیا۔

طالب علم نے جس خلائی سیٹلائٹ کا ڈیٹا کا جائزہ لیا ناسا نے اسے 2 سال قبل ہی خلا میں بھیجا تھا تاکہ زمین سے باہر موجود سیاروں کی نشاندہی کی جا سکے۔

Related Posts