مقبوضہ جموں و کشمیر میں نامعلوم افراد کے ڈی سی آفس کی حفاظت پر مامور بھارتی پولیس اہلکاروں پر ہینڈ گرنیڈ بم حملے کے نتیجے میں 10افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں ڈپٹی کمشنر آفس پر گرنیڈ حملے میں زخمی 10 افراد میں سے 2 کی حالت نازک ہے، ابھی تک یہ واضح نہیں کہ حملے کے نتیجے میں عام کشمیری زخمی ہوئے یا پولیس اہلکار، تاہم پولیس کے مطابق نامعلوم افراد ڈی سی آفس میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان طالبان وفدکی امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زادسےملاقات
پولیس کے مطابق ڈپٹی کمشنر کے آفس میں داخل ہونے والے افراد کو سیکیورٹی اہلکاروں نے روکا جس پر وہ گرنیڈ پھینک کر بھاگ نکلے جبکہ اب تک حملے کی ذمہ داری کسی حریت تنظیم یا دہشت گردوں نے قبول نہیں کی ہے۔
بھارتی پولیس نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے علاقے کے داخلی وخارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی شروع کردی ہے تاہم ابھی تک کسی حملہ آور کا کچھ پتہ نہیں چل سکا جبکہ اس سے قبل 28 ستمبر کو بھی گرنیڈ حملہ کیا گیا جس سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد نافذ کرفیو آج 62ویں روز میں داخل ہوگیا ہے جبکہ کشمیر میں کاروباری مراکز بدستور بند ہیں اور مظلوم کشمیریوں کی نقل و حمل پر مکمل پابندی عائد ہے۔
کشمیر میں مواصلات کا نظام معطل ہے جبکہ موبائل فون، ٹی وی اور انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ تمام دیگر ذرائع ابلاغ پر سخت پابندی عائد ہے۔ کشمیری حریت رہنماؤں کے ساتھ ساتھ بھارت نواز کشمیری سیاستدان بھی زیادہ تر قید میں اور گرفتار ہیں یا پھر انہیں نظر بند کردیا گیا ہے جبکہ قابض بھارتی فوج کی طرف سے وادی میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی مسلسل بند ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو کا 62واں روز، کھانے اور ادویات کی قلت