پاکستان سمیت دنیا بھر میں والد کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جو ہر سال جون کے تیسرے اتوار کو والدین کے کردار میں والد کی قربانیوں، محبت اور رہنمائی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔
یہ دن نہ صرف والد کے خاندان کے لیے عظیم کردار کو سراہتا ہے بلکہ معاشرے میں ان کی ذمہ داریوں اور چیلنجز کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
والد کا عالمی دن پہلی بار 1910ء میں ریاستہائے متحدہ میں منایا گیا تھا، جب سونورا سمارٹ ڈوڈ نامی خاتون نے اپنے والد کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس دن کی بنیاد رکھی۔
یہ دن عالمی سطح پر والد کے کردار کو تسلیم کرنے کا ایک اہم موقع بن چکا ہے۔ پاکستان میں یہ دن خاندانی اقدار اور باپ کی رہنمائی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔
آج ملک بھر میں اس دن کو مختلف انداز میں منایا گیا۔ کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر شہروں میں تقریبات، سماجی اجتماعات اور والد کے لیے خصوصی تحائف کے پروگرامز کا انعقاد کیا گیا۔
تھائی لینڈ میں والد سے اظہار محبت کا عالمی دن 5 دسمبر کو آنجہانی بادشاہ بھومیبول ادولیادیج کی سالگرہ پر منایا جاتا ہے، جنہیں بابائے قوم سمجھا جاتا ہے۔
میکسیکو میں فادرز ڈے جون کے تیسرے اتوار کو منایا جاتا ہے جبکہ فرانس میں یہ روایت ہے کہ اگر والد زندہ ہیں تو انہیں سرخ گلاب دیں لیکن اگروالد کا انتقال ہوچکا ہے تو ان کی قبر پر سفید گلاب رکھیں۔