تحریک انصاف حکومت نے ڈیڑھ سالہ دورِ اقتدار کے دوران کیا کیا کامیابیاں حاصل کیں، آیئے ہم آ پ کو بتاتے ہیں۔
- معاشی ترقی
پی ٹی آئی حکومت کے 15 ماہ بعد معیشت استحکام کی طرف گامزن ہے بین الاقوامی ادارے معیشت پر اعتماد کر رہے ہیں۔غیر ملکی سرمایہ کاری میں 236 فیصد اضافہ ہوا، اسٹاک مارکیٹ نے گزشتہ 3 ماہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، موڈیز نے پاکستان کی رینکنگ کو منفی سے مستحکم قرار دیا ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ گزشتہ سال 35 فیصد اور ابھی 5 ماہ میں بھی مزید کم ہوا، 5 ماہ میں مالی خسارہ پہلی بار سرپلس میں آیا، 5 ماہ میں تجارتی خسارہ بھی کم ہوا ہے ریونیو وصولیاں، سرمایہ کاری اور ریمی ٹینس بڑھی ہیں، اے ڈی بی نے اسی بہتری پر اپنے پروگرام میں 3 ارب ڈالر اضافہ کیا ہے۔عالمی اداروں نے بھی یہ تسلیم کرلیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آرہا ہے۔
احساس پروگرام
وزیر اعظم عمران خان کے احساس پروگرام سے 80 ہزار افراد کو ہر مہینے بلا سود قرض کی فراہمی کا پروگرام شروع کیا گیا۔احساس پروگرام معاشی طور پر غریب اور مفلس عوام کو مستحکم کرنے کے لیے مختلف شعبہ جات میں سرگرمِ عمل ہے۔
وزیر اعظم کا کامیاب جوان پروگرام بھی احساس پروگرام کا ایک حصہ ہے جس کے تحت نوجوانوں کو میرٹ پر 1 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک قرضے دئیے جا رہے ہیں جس میں سے 5 لاکھ تک قرض بلا سود ہے۔
نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم
حکومت پاکستان نے ملک بھر میں ’اپنا گھر‘ نامی منصوبے کا اعلان کیا تھا اوروزیراعظم عمران خان نے 11جولائی کو نیاپاکستان ہاؤسنگ منصوبے کا افتتاح کیا ۔
تحریکِ انصاف نے عوام کو نیا پاکستان منصوبے کے تحت 50 لاکھ گھر فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے جس کے لیے تیزی سے کام جاری ہے۔
ماڈل لنگر خانہ
احساس سیلانی لنگر اسکیم کے تحت روزانہ سیکڑوں افراد کو مفت کھانا فراہم کیا جارہاہے۔سیلانی لنگر اسکیم غریب اور نچلے درجے کے متوسط درجے کے طبقات کے لیے طعام کا اہم ذریعہ ہے۔
پناہ گاہ پروگرام
وزیراعظم نے گلیوں، بازاروں اور پارکوں میں کھلے آسمان تلے سونے پر مجبور افراد کے لئے پناہ گاہ کا تصور پیش کیا جس کے کیلئے اہم مقامات پر پناہ گاہیں مہیا کی گئیں۔
پناہ گاہوں کے تحت غریب افراد کو مختصر مدتی بنیادوں پر ایک ہی چھت تلے رہائش اور انتہائی بنیادی ضروریات کی تکمیل کی جاتی ہے جس میں قلیل طبی امداد بھی شامل ہے۔
غریب دوست پروگرام
تحریکِ انصاف نے نئے پاکستان کے تصور کے تحت غریب دوست پروگرام شروع کیا ہے جس کے تحت جسمانی طور پر معذور افراد کو وہیل چیئرز فراہم کی گئیں تاکہ وہ نقل و حرکت کے قابل ہوسکیں۔
- ماحولیاتی تحفظ
تحریکِ انصاف کی حکومت نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی سے تحفظ کے لیے شجر کاری کو ضروری قرار دیا گیا۔
بلین ٹری سونامی
ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے اور جنگلات کا رقبہ بڑھانے کےلیے بلین ٹری سونامی کے نام سے پہلی مہم شروع کی گئی۔عالمی بون چیلنج میں پاکستان کی جانب سے 10ارب درخت لگانے کی مہم کے ذریعے جنگلات کی بحالی کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔
پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس نے وسیع و عریض رقبے پر جنگلات کی بحالی کا عزم کرتے ہوئے اس کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔
کلین گرین پاکستان انڈیکس
کلین اینڈ گرین انڈیکس پاکستان کا اپنا ماحولیاتی معیار ہے جس کے تحت کسی بھی شہر کو ماحول کے اعتبار سے محفوظ کیا جاسکے گا، ماحولیاتی آلودگی کے ذریعے ہونے والی موسمی تبدیلیوں سے بچاؤ ممکن ہوسکے گا۔
پاکستان کے ہر شہر کو کلین گرین پاکستان انڈیکس کے تحت جانچ کر شجر کاری کے ذریعے ہر شہر میں درختوں کی تعداد کو معقول کرنا ممکن ہوسکے گا جس سے گرین ہاؤس افیکٹ سمیت موسمیاتی تبدیلیوں کے دیگر منفی اثرات سے تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
- خارجہ پالیسی
حکومت کے پہلے سال میں ہی بیرونی ممالک سے تعلقات گزشتہ حکومتوں کی نسبت بہتر کیے گئے۔خارجہ پالیسی کے لحاظ سے بھی تحریک انصاف حکومت خاصی کامیاب نظر آتی ہے۔ ایران، امریکا، چین اور افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کیے اور اس کامیابی کا سہرہ بھی موجودہ حکومت کے سر سجتا ہے۔پاک چین دوستی کو ایک نیا رُخ عطا کیا گیا اور سی پیک کے تحت چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کو بھی شامل کیا گیا۔اس کے علاوہ مسلم برادر ملک ترکی سے بھی تعلقات ایک نئی سطح پر دکھائی دئیے۔
وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تصفیہ کروایا جبکہ اس دوران امریکا اور ایران کے مابین بھی تعلقات میں بہتری کے لیے کوششیں کی گئیں جس سے عالمی سطح پر پاکستان کا وقار بلند ہوا۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاک فوج کی طرف سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیے جانے کے باوجود پاکستان نے جس بردباری اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن ملک بھارت کو اس کا پائلٹ واپس کیا گیا، تاریخِ انسانی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس سے پاکستان کے وقار کو بین الاقوامی سطح پر چار چاند لگ گئے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کے خلاف وزیر اعظم عمران خان نے اقوامِ متحدہ میں جو تقریر کی، اس نے عالمی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس سے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے علمبردار بھارت اور نریندر مودی حکومت کی چیخیں نکل گئیں جو عالمی سطح پر بھی سنی گئیں۔ امریکا، برطانیہ، یورپی ممالک اور خود بھارت سے بھی کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔
برطانیہ کے شہزادہ چارلس اور اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن کا دورۂ پاکستان دراصل وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے برطانیہ میں ذاتی اثر و رسوخ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو وزیر اعظم عمران خان کے ذاتی کردار سے بھی تقویت ملی جبکہ برطانیہ میں پاکستان کا امیج موجودہ دور میں گزشتہ ہر دور کی نسبت بہتر اور قابلِ قدر ہوچکا ہے۔
- اقلیتوں کیلئے اقدامات