ازبکستان کے صدر مرزایوف دوروزہ دورہ پر آج پاکستان پہنچیں گے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد:وزیراعظم پاکستان عمران خان کی دعوت پر ازبکستان کے صدرمرزایوف آج جمعرات سے پاکستان کا دودورزہ سرکاری دورہ کریں گے۔

وفد بھی مہمان صدر کے ہمراہ ہوگا جو وزیر خارجہ سمیت کابینہ کے دیگر ارکان، اہم حکومتی و کاروباری شخصیات اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔

یاد رہے کہ2016 میں منصب سنبھالنے کے بعد صدر مرزایوف کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔ صدر مرزایوف کا سرکاری دورہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی تیسویں سالگرہ کے تاریخی موقع پر ہورہا ہے۔

دورے کے دوران دونوں رہنما سیاسی، تجارتی ومعاشی، خطے کو جوڑنے، تعلیمی، ثقافتی، سلامتی اور دفاعی شعبوں سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوں کا جائزہ لیں گے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بڑے علاقائی اور عالمی امور پر بھی دونوں راہنما وسیع تبادلہ خیال کریں گے۔ مفاہمت کی متعدد یاداشتوں اور معاہدات پر بھی دستخط کئے جائیں گے۔

وزیراعظم ازبکستان کے صدر کے ساتھ بالمشافہ (ون آن ون)ملاقات کریں گے جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی اور اس کے بعد راہنما مشترکہ طورپر میڈیا سے خطاب کریں گے۔

صدر مرزایوف کی صدر پاکستان سے بھی الگ سے ملاقات ہوگی،دونوں شخصیات سیاسی و اسٹرٹیجک روابط بڑھانے، تجارتی و معاشی تعلقات تیز کرنے، خطے کو رابطوں سے جوڑنے اور تعلیمی وثقافتی اشتراک عمل کے فروغ پر توجہ مرکوز کریں گی۔

پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کو جوڑنے والا ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ بات چیت کا کلیدی موضوع ہوگا۔ اس دوران دونوں ممالک کی ممتاز کاروباری شخصیات کا مفید باہمی ربط وتعلق بھی استوار ہوگا۔

مزید پڑھیں:پاکستان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ پرامن اور قریبی تعلقات کا خواہاں ہے، آرمی چیف

پاکستان اور ازبکستان مشترک عقیدے، تاریخ اور ثقافت کے رشتوں میں بندھے ہیں۔ دونوں ممالک میں علاقائی و عالمی فورمز بالخصوص اقوام متحدہ، او۔آئی۔سی، ای۔سی۔او اور ایس۔سی۔او میں قریبی اشتراک عمل استوار ہے۔

صدر کے دورہ سے قبل دونوں اطراف میں طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق دو مارچ کو اسلام آباد میں مشترکہ وزارتی کمیشن کا ساتواں اور مشترکہ بزنس فورم کا دوسرا اجلاس منعقد ہوگا۔

وژن سینٹرل ایشیاء پالیسی کے فریم ورک کے دائرے میں پاکستان نے وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ اپنے روابط میں اضافہ کیا ہے جو سیاسی وسفارتی، تجارت وسرمایہ کاری، توانائی اور رابطوں کی استواری، سلامتی ودفاع اور عوامی سطح پر تعلقات کے فروغ کے پانچ بنیادی اجزا پر مشتمل ہے۔

گزشتہ چند برسوں میں پاکستان اور ازبکستان میں تعلقات میں مثبت بہتری وترقی دیکھنے میں آئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جولائی2021 میں ازبکستان کا دورہ کیا تھا۔ 05 فروری 2022 کو سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب کے موقع پر حال ہی میں بیجنگ میں دونوں راہنماں کی ملاقات بھی ہوئی تھی۔

Related Posts