امریکا نے انسدادِ دہشت گردی کیلئے پاکستانی اقدامات کا اعتراف کر لیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا نے انسدادِ دہشت گردی کیلئے پاکستانی اقدامات کا اعتراف کر لیا
امریکا نے انسدادِ دہشت گردی کیلئے پاکستانی اقدامات کا اعتراف کر لیا

واشنگٹن: امریکی حکومت نے انسدادِ دہشت گردی کیلئے پاکستانی حکومت کے اقدامات کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پر کالعدم ٹی ٹی پی، داعش اور دیگر علیحدگی پسند گروہوں نے حملے کیے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی وزارتِ خارجہ کی دہشت گردی پر سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس پاکستان پر 2019 کے مقابلے میں دہشت گردوں نے زیادہ حملے کیے۔ حملہ آوروں میں ٹی ٹی پی، داعش اور دیگر علیحدگی پسند گروہ شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

کرائسٹ چرچ مسجد سانحہ،نیوزی لینڈ کا اعلیٰ ترین اعزاز پاکستانی ہیرو کے نام

تاریخی کامیابی، امریکی ایوانِ نمائندگان میں اسلاموفوبیا کے خلاف بل منظور

دہشت گردی پر امریکی وزارتِ خارجہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ علیحدگی پسندوں نے سندھ اور بلوچستان میں دہشت گردی کی۔ امریکا نے دہشت گردوں کی مالی امداد روکنے کیلئے پاکستان کے اقدامات کو بھی تسلیم کر لیا ہے۔

امریکی وزارتِ خارجہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان مذاکراتی عمل میں تو پاکستان نے تعاون کیا لیکن 2015 کے قومی ایکشن پروگرام پر پیشرفت محدود رہی۔ دیگر دہشت گردوں کے خلاف بھرپور اقدامات کی ضرورت تھی، جو نہ اٹھائے جاسکے۔

وزارتِ خارجہ (امریکا) کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ برس فروری و نومبر میں لشکرِ طیبہ کے سربراہ کو سزا سنائی گئی لیکن جیشِ محمد کے مولانا مسعود اظہر اور لشکرِ طیبہ کے ساجد میر کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی۔ سیکورٹی اداروں کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی افواج اور سیکورٹی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کیں۔ بھارت میں دہشت گردی کرنے والی تنظیموں میں لشکرِ طیبہ، جیشِ محمد، حزب المجاہدین، القاعدہ، داعش اور جماعت المجاہدین شامل ہیں۔ 

 

Related Posts