ماسکو:روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کے باعث عالمی مارکیٹ میں پہلی بار تیل کی قیمت 100 ڈالر سے تجاوز کرگئی۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کی اجازت دینے کے بعدبرینٹ کروڈ کی قیمت 102اعشاریہ 48 ڈالر فی بیرل کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جو ستمبر 2014 کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ فیوچر4اعشاریہ 85 یا 5اعشاریہ 3 فیصد اضافے کے بعد96اعشاریہ 95 ڈالرفی بیرل ہو گیا جو کہ اگست 2014 کے بعد سب سے زیادہ قیمت ہے۔
واضح رہے کہ روس دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے، جو بنیادی طور پر اپنا خام تیل یورپی ریفائنریز کو فروخت کرتا ہے اور یورپ کو قدرتی گیس کا سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے۔
یاد رہے کہ روس نے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کررکھا ہے، روسی حکام نے دعویٰ کیا کہ یوکرین کا فضائی ڈیفنس سسٹم تباہ کردیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:فوجی آپریشن، روس کا یوکرین کے فضائی ڈیفنس سسٹم کو تباہ کرنے کا دعویٰ