پاکستان رینجرز اور سی ٹی ڈی پولیس کی کارروائی، ٹی ٹی پی کے 2 دہشت گرد ہلاک

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

police and Rangers arrested 3 members involved in extortion in karachi

کراچی:  پاکستان رینجرز اور سی ٹی ڈی پولیس کی مشترکہ کاروائی میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں سے خونی مقابلے کے بعد 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد ملک بھر میں نیٹ ورک سے منسلک تھے اور متعدد دہشت گردی کی کارروائیاں کر چکے تھے۔ پاکستان رینجرز سندھ نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سی ٹی ڈی پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 2انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ 

ٹی ٹی پی کے دہشت گرد محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ اور عدنان شبیر عرف قاری کو خونی مقابلے کے دوران ہلاک کیا گیا۔ محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ کی گرفتاری پر سندھ حکومت کی طرف سے 20 لاکھ روپے انعام مقرر تھا جبکہ عدنان شبیر عرف قاری کالعدم تنظیم کا انتہائی خطرناک دہشتگرد تھا۔

ہلاک دہشتگرد بم دھماکوں، بینک ڈکیتی، فرقہ وارانہ دہشت گردی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی متعدد ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔رات گئے رینجرز انٹیلی جنس اور سی ٹی ڈی پولیس کو خفیہ ذرائع سے دہشت گردوں کی معلومات موصول ہوئیں۔

انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ٹی ٹی پی استاد اسلم گروپ کے انتہائی خطرناک دہشت گرد رئیس یار محمد گوٹھ، بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میں موجود تھے جس پر پاکستان رینجرز کے شاہین گروپ اور سی ٹی ڈی پولیس نے انتہائی مہارت کے ساتھ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کی منصوبہ بند ی کی۔

گزشتہ شب ضلع غربی کے علاقے رئیس یار محمد گوٹھ، بلدیہ ٹاؤن میں دہشت گروں کی گرفتاری کیلئے محاصرہ کیا گیا، جیسے ہی دہشت گردوں کو فورسز کی پیش قدمی کا علم ہوا، انہوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔  میگا فون کے ذریعے بار بار ہتھیار پھینکنے اور گرفتاری کا کہاگیا لیکن فائرنگ جاری رکھی گئی۔

سیکورٹی اداروں کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دہشت گرد محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ اور عدنان شبیر عرف قاری ہلاک ہوگئے۔ دہشتگردوں سے 2  ایس ایم جی، 2عدد 9 ایم ایم پستول، ایمونیشن اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔

دونوں ملزمان حال میں ہی افغانستان سے کراچی آئے تھے اور کراچی میں بڑی دہشتگردی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ محمد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ وزیرستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کے لئے مائنز، آئی ای ڈیز اور بم تیار کرتا تھا اور مختلف دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھا۔27

مذکورہ دہشت گرد  مارچ 2015ء کو تھانہ شاہ لطیف کے علاقہ مرغی خانہ قائد آباد میں نیشنل ہائی وے پر پولیس وین کو بلاسٹ کرنے میں ملوث تھا ،جس میں 2 پولیس اہلکار شہید جبکہ 15 اہلکار زخمی ہوئے۔ 12اکتوبر2014 میں تھانہ مدینہ کالونی کے علاقہ مین حب ریور روڈپاڑہ بلدیہ ٹاؤن میں رکشہ میں نصب بم دھماکے میں بھی ملوث تھا۔

رکشہ میں ہونے والے بم دھماکے میں 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔دہشت گرد19 جون2010ء کو تھانہ سٹی کورٹ کے علاقہ میں اپنے ساتھیوں کی مدد سے سٹی کورٹ کے اندر حملہ کر کے شکیب ولد مدثر، مراد شاہ ولد آدم شاہ، وزیر ولد طاؤس اور مرتضیٰ ولد عنایت کو پولیس کسٹڈی سے چھڑواکر لے گئے تھے۔

اس کارروائی کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہواتھا۔ دہشتگرد رفیق عرف عادل عرف حبیب اللہ متعدد فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا۔ دہشت گرد عدنان شبیر عرف قاری انتہائی ٹریننگ یافتہ اور لشکر جھنگوی نعیم بخاری، فاروق بھٹی عرف تایا، صابر منا اور اسحاق بوبی وغیرہ کا انتہائی قریبی ساتھی تھا۔

اگست 2015ء میں عدنان شبیر نے کورنگی ساڑھے 5 نمبر میں حنیف نہاری ہوٹل پر پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کی۔ 2014ء میں کورنگی ڈھائی نمبر پر 3 پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور اس کے علاوہ متعدد فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں میں بھی ملوث تھا۔ 

یہ بھی پڑھیں: ابراہیم حیدری میں ایرانی پیٹرول و ڈیزل کی فروخت جاری

Related Posts