کراچی: ریلوے پولیس مسافروں کی محافظ بننے کے بجائے ڈاکو بن گئی، ریلوے پولیس نے نوجوان مسافر کو سفر کے دوران اکیلا دیکھ کر 4 لاکھ روپے چھین لیے اور مسافر پر بد ترین تشدد بھی کیا گیا جس سے وہ ذہنی توازن کھو بیٹھا۔
تفصیلات کے مطابق کوٹری سے کراچی جانے والی مسافر ٹرین میں سوار کورنگی کے علاقے مہران ٹاؤن محمد خان گوٹھ کے رہائشی کاشف سیلرو سے ریلوے پولیس نے تلاشی کے بہانے 4 لاکھ 1 ہزار 6 سو روپے نقدی اور موبائل فون چھین کر نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
تشدد کے باعث نوجوان کاشف سیلرو اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھا ، ریلوے پولیس نے نوجوان سے نقدی رقم اور موبائل فون چھین کر اسے کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن پر اتار کر وہاں کی ریلوے پولیس کے حوالے کردیا اور بعد ازاں ریلوے پولیس کینٹ سے رہائی پانے کے بعد نوجوان گھر پہنچا۔
گھر پہنچنے کے بعد اہلِ خانہ اس کی حالت دیکھ کر پریشان ہو گئے۔ نوجوان کی بہن بھائی کی حالت دیکھ کر صدمے سے بے ہوش ہو گئی۔واقعے کے بعد متاثرہ نوجوان کے ورثاء نے ریلوے پولیس سے انصاف نہ ملنے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ساؤتھ کراچی میں پٹیشن دائر کردی ہے۔
عدالت نے ایس ایس پی ساؤتھ، فرئیر تھانہ کے ایس ایچ او، ایس ایس پی ریلوے وقاص سمیت متعلقہ ریلوے انتظامیہ کو 19 ستمبر کو طلب کرلیا۔اس سلسلے میں متاثرہ نوجوان کے ورثاء عبدالکریم سیلرو، گدا علی سیلرو اور دیگر نے واقعہ کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
نوجوان کے ورثاء نے وزیر اعظم پاکستان، وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور متعلقہ ریلوے افسران سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ نوجوان سے نقدی چھیننے اور تشدد کرنے والے ریلوے پولیس اہلکاروں خلاف سخت قانونی کاروائی کرکے چھینی ہوئی رقم واپس دِلائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل واؤڈا نے بچی پر تشدد کے واقعے پر نوٹس لے لیا