کراچی:پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہونے والی ایک تاریخی ڈیولپمنٹ کے تحت، پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ ، پی ایس ایکس کے گروتھ انٹرپرائز مارکیٹ بورڈ میں درج ہونے والی پہلی کمپنی بن گئی ہے۔
جی ای ایم بورڈ ایک لسٹنگ پلیٹ فارم ہے جو ترقی پذیر انٹر پرائزز، چاہے وہ چھوٹے، درمیانے یا گرین فیلڈ بزنس کی صورت میں ہوں،انھیں سہولت کی فراہمی اور کاروباری سرمایہ بڑھانے کی ضروریات کے لیے بنایا گیا ہے۔وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اورریونیو شوکت ترین اس گونگ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
تقریب میں چیئرمین ایس ای سی پی عامر خان، چیئرپرسن پی ایس ایکس، ڈاکٹر شمشاد اختر؛ ایم ڈی اور سی ای او پی ایس ایکس، فرخ ایچ خان؛ پی ایس ایکس کے بورڈ ممبران؛ سی ای او پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ، خالد بٹ؛ سی ای او اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ، فرید عالم؛ کے علاوہ پی ایس ایکس، ایس ای سی پی، پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ اور اے کے ڈی سیکیورٹیز لمیٹڈ سمیت شرکت کرنے والی تنظیموں کی اعلیٰ انتظامیہ نے بھی شرکت کی۔
پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ نے پی ایس ایکس، جی ای ایم بورڈ کی لسٹنگ کے ذریعے 180 ملین روپے اکٹھا کرنے کا تخمینہ لگایا تھا۔
پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ کا اِیشو 8,000,000 عام شیئرز پر مشتمل تھا جس میں کمپنی کے پوسٹ-اِیشو کے پیڈ -اپ کیپٹل کا 40 فیصد شامل تھا۔ یہ پورا اِیشو بُک بلڈنگ کے عمل کے ذریعے 22.50 روپے فی شیئر کی فلور پرائس پر پیش کیا گیا تھا۔
24.75 روپے فی حصص کی اسٹرائیک قیمت پر 366,453,573 روپے (یا 14.79 ملین شیئرز) موصول ہونے والی کُل بولیوں کے سلسلے میں جمع کی گئی رقم 198,000,000 روپے تھی، اس طرح اِیشو کو 1.85x بار اوور سبسکرائب کیا گیا۔
سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد نے بُک بلڈنگ کے عمل میں حصہ لیا اور 106 بولی دہندگان میں سے 69 سرمایہ کاروں کو کامیاب قرار پائے۔
اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ اورریونیو، شوکت ترین کا، جی ای ایم بورڈ میں پہلی کمپنی کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ، ”جیسا کہ ہم جی ای ایم بورڈ میں پہلی لسٹنگ کی خوشی منا رہے ہیں، میں نہ صرف پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ کی انتظامیہ کو مبارکباد دیتا ہوں بلکہ بورڈ ممبران اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی انتظامیہ اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنھوں نے اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے بے انتہا محنت کی ہے۔ میں ایس ایم ایز کو مشورہ دوں گا کہ وہ اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے سرمایہ اکٹھا کرنے کے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے آگے آئیں۔“
ٹیکس مراعات کو معقول بنانے کے حوالے سے ایم ڈی پی ایس ایکس کی بات کا جواب دیتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ، ”ہمیں ٹیکس مراعات کو بالکل معقول بنانا ہوگا تاکہ پاکستان کے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے۔
ہم اس ملک میں پیداواری شعبوں میں سرمایہ کاری دیکھنا چاہتے ہیں۔ اگرچہ میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے خلاف نہیں ہوں کیونکہ یہ معیشت کو فائدہ پہنچاتا ہے اور تقریباً 40 دیگر صنعتوں کو سپورٹ کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ روزگار بھی پیدا کرتا ہے، تاہم ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ملنے والے فوائد معیشت کے ساتھ ساتھ اس کے دوسرے پیداواری شعبوں کے لیے موافق ہوں۔
ہم رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں اس وقت ایک بے ضابطگی دیکھتے ہیں جب زمین کے پلاٹ خریدے جاتے ہیں اور سالوں تک رکھے جاتے ہیں۔ یہ پیداواری سرمایہ ڈوبنے کے مترادف ہے۔
اس حوالے سے، میں یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ ہم ٹیکسوں کی کچھ اسکیم متعارف کرائیں گے جو ان اثاثوں پر لاگو ہوں گے تاکہ رقم کو معیشت کے دیگر شعبوں میں بھی ری سائیکل کیا جاسکے۔ ہم REIT لسٹنگ کی بھی منظوری دے رہے ہیں جس سے کیپٹل مارکیٹ کو فائدہ پہنچے گا۔
مزید یہ کہ، ہم SOEsکی فہرست سازی کے حق میں ہیں جو اس وقت گردشی قرضوں کے رجحان سے متاثر ہیں۔ اس نے ہمارے پبلک سیکٹر، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں کچھ اداروں کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ تاہم، ہم اسے بحال کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ لسٹڈ ڈومین میں پیٹرولیم اور کچھ پاور کمپنیوں کو تھوڑی سرگرمی کا موقع ملے گا اور اس سے اسٹاک ایکسچینج کو مدد ملے گی کیونکہ ظاہر ہے یہ ہیوی ویٹ کمپنیاں ہیں۔“
انھوں نے مزید کہا کہ، ”ہم آپ کی جانب سے کی گئی محنت کو سراہتے ہیں، اور میں آپ کی تمام کوششوں میں آپ کے ساتھ کھڑا رہوں گا؛ میں ایف بی آر سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ضروری مدد فراہم کرے جس کی آپ کو ضرورت ہے اور کمپنیوں کو فہرست میں لانے کی ترغیب دینے کے لیے ٹیکس نظام کا جائزہ لیا جائے“۔
چیئرمین ایس ای سی پی، عامر خان نے کہا کہ، ”ایس ای سی پی نے ہمیشہ ایس ایم ایز کے لیے فنانس تک رسائی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے، اورجی ای ایم بورڈ اسمال انٹرپرائزز، سٹارٹ اپس اور گرین فیلڈ کمپنیوں کو نجی سرمائے تک رسائی حاصل کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔“
پی ایس ایکس کے جی ای ایم بورڈ میں پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ کی کامیاب بُک بلڈنگ اور لسٹنگ کی بابت بات کرتے ہوئے، ایم ڈی پی ایس ایکس، فرخ خان نے کہا کہ، ”میں 2019 میں بورڈ کے آغاز کے بعد سے پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ کو ایکسچینج کے جی ای ایم بورڈ میں درج ہونے والی پہلی کمپنی کی حیثیت سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
جی ای ایم بورڈ پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ میں ایک اہم جدت ہے اور یہ پاکستان میں انتہائی اہم اور متحرک ایس ایم ای سیکٹر کو کم لاگت پر اور آسانی کے ساتھ قرض اور ایکویٹی کیپٹل اکٹھا کرنے کے قابل بنا کر فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
نیا بورڈ پاکستان میں ابتدائی مرحلے کی فنانسنگ کی مکمل ویلیو چین میں بھی مدد کرے گا کیونکہ ایسے سرمایہ کاروں کے پاس اب جی ای ایم بورڈمیں لسٹنگ کے ذریعے ایک قابل عمل ایگزٹ میکانزم ہوگا۔
زرعی سپورٹ پیکیجنگ اورا سٹوریج کی مصنوعات فراہم کرنے میں صنعتی قائد کی حیثیت سے، پاک ایگرو پیکیجنگ لمیٹڈ اب ماہی گیری کے جال تیار کرکے اپنی صنعتی بنیاد کو بڑھانے کے لیے سرمایہ اکٹھا کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کا مطالبہ مسترد، ٹیکسز نہیں بڑھائیں گے،شوکت ترین