کراچی:فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 140 اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 48 کے تحت بینک اکاونٹ کے اٹیچمنٹ پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایات پر حکومتی مشینری نے ٹیکس دہندگان میں یہ ماحول بنا دیا کہ جب تک ٹیکس دہندگان ٹیکس کے عہدیداروں کے خوف کے بغیر اپنا کاروبار کرنے میں آسانی پیدا نہیں کر لیتے اس وقت تک محصولات کی وصولی میں اضافہ ممکن نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مذکورہ ماحول ایک بار پھر بورڈ کے 11اکتوبر2021کے خط کی روشنی میں پریشان ہے جس میں بینک اکاؤنٹ کو منسلک کرنے کا حکم دیا گیا ہے بغیر ٹیکس دہندگان کو بتائے اور تمام وصولی پر ماضی میں عمل درآمد کا حکم دیا گیا ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ ڈالر اور روپے کے مابین برابری بڑھنے کی وجہ سے تجارت کو دھچکا لگ رہا ہے اور اب بورڈ کی جانب سے ٹیکس دہندگان کے بینک کھاتوں سے متنازعہ ٹیکس کی زبردستی وصولی کے لیے ہدایات کی شکل میں سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
نارتھ کراچی صنعتی ایریا میں جرائم کی روک تھام کیلئے ریپڈ فورس کی تشکیل
ڈیجیٹل کوالٹی آف لائف انڈیکس میں پاکستان 97 ویں نمبر پر پہنچ گیا