ن لیگ کو بڑا جھٹکا، پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن میں حکومت کی حمایت کا فیصلہ کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PPP PMLN PTI

اسلام آباد :اپوزیشن کاحکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ، سیاسی پارٹیوں کے سربراہوں نے شہر اقتدار کا رخ کرلیا ،سیاسی قائدین اسلام آباد میں اکٹھے ہونا شروع ہوگئے ،سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی دھمکی کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بنی گالہ میں اپنے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اوراسلام آباد ایک عرصے کے بعد سیاسی سرگرمیوں کا گڑھ بنتا جا رہا ہے۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس بلائے جا رہےہیں اس حوالے سے حکومت بہت پریشان ہے ،قومی اسمبلی کے حوالے سے اپوزیشن کا کہنا ہے کہ جب تک اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپنا رویہ درست نہیں کریں گے اپوزیشن ان سے کسی قسم کا تعاون نہیں کرے گی۔

جبکہ اپوزیشن نے اسمبلی کے چیمبر میں بھی ملنے سے انکار کر دیا ہے جس کے بعد حکومت اپوزیشن کو بار بار کہہ رہی ہے کہ اگر آپ اسپیکر کے چیمبرمیں ملاقات نہیں کرنا چاہتے تو کسی اور جگہ ملاقات کریں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوازیشن کے نمائندوں کی ملاقات ایوان صدر کے چیمبر میں ہونے جا رہی ہے ۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز تواتر سے اسلام آباد آ رہی ہیں، دو دن اسلام آباد میں قیام کرتی ہیں پھر چلی جاتی ہیں ۔مریم نواز کی صدارت میں گزشتہ روز پارٹی اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ میں حکومت کے ساتھ کیسارویہ رکھنا ہے اور مستقبل میں پارلیمانی امور کیسے چلانے ہیں ۔

حکومت کو فری ہینڈ دینا ہے یا حکومت کو ٹف ٹائم دینا ہے، اجلاس میں پی ڈی ایم اورحکومت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک چلائیں گے۔

یہی آئینی راستہ ہے اور اس راستے کو حکومت کے کچھ وزراء نے خوش آمدید کہا ہے کیونکہ پاکستان کی تاریخ میں آج تک کسی بھی وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نہیں ہوئی۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہےکہ عمران خان کے خلاف بھی عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوجائے گی اور ہماری اپوزیشن سے جان چھوٹ جائےگی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اب بھی مستحکم ہے اوروزیراعظم عمران خان نے اپنے پارلیمنٹ کے اراکین سے بنی گالا میں ملاقاتیں شروع کر دی ہیں ۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی نے حکومتی جماعت کے امیدوار صادق سنجرانی کی حمایت کا عندیہ دے دیا ہے۔

پیپلز پارٹی اپنا میچ بہترین طریقے سے کھیل رہی ہے اور پیپلزپارٹی شروع سے ہی مسلم لیگ ن کے ساتھ نہیں تھی اور آگے بھی پی پی کی طرف سے ن لیگ کو کوئی خاص حمایت نہیں ملے گی۔

وزیراعظم عمران خان آج کل اپنے روٹھے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کو منانے کی بھرپور کوشش میں لگے ہوئے ہیں تاکہ پوری تیاری کے ساتھ سینیٹ الیکشن کے اکھاڑے میں اترا جائے۔

پی ڈی ایم کے رہنماؤں نے 4فروری کو اجلاس طلب کیا ہے جس کے بعد شہر اقتدار میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں اور شہر اقتدار پی ڈی ایم سمیت دیگر جماعتوں کا گڑھ بنتا جارہا ہے۔

Related Posts