اسلام آباد: مفتی عزیز الرحمن کی طالب علم کے ساتھ غیر اخلاقی ویڈیوز کا معاملہ، پولیس مفتی عزیز الرحمن کو گرفتار کرنے کے لئے ٹاؤن شپ کے علاقے پہنچی، تاہم ملزم پہلے ہی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پولیس کے مطابق مفتی عزیز کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارا گیا، مگر ملزم تینوں بیٹوں سمیت پہلے ہی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
پنجاب پولیس کی جانب سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا گیا ہے کہ لاہور پولیس کو مقدمہ درج کرنے اور مجرم کی گرفتاری کے لئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں ہے، قانون اپنا راستہ اپنائے گا، مفتی عزیز الرحمن کی طالب علم کے ساتھ زیادتی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مفتی عزیز الرحمن کا اپنی وائرل ہونے والی ویڈیو کے حوالے سے کہنا تھا کہ ویڈیو منصوبہ بندی کے تحت بنائی گئی،مدرسے کے ناظم نے مجھے عہدے سے ہٹانے کے لیے نوجوان کو میرے خلاف استعمال کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مجھے نشہ آور چائے پلائی گئی جس کے بعد اپنے ہوش و حواس میں نہیں رہا،دیکھا جا سکتا ہے میرا جسم حرکت نہیں کررہا جبکہ ویڈیو میں واضح ہے کہ نوجوان پر کوئی جبر نہیں ہے۔
مفتی عزیز الرحمن نے مزید کہا کہ 25 سالوں سے جامعہ منظور اسلامیہ میں تدریس سے منسلک ہوں۔اس مدرسے کے مہتم اول مولانا پیر سیف اللہ خالد نقشبندی کا مجھ پر مکمل اعتماد تھا۔
مزید پڑھیں: مجھے نشہ دیکر ویڈیو بنائی گئی،بدفعلی میں ملوث مفتی عزیز الرحمن کاوضاحتی پیغام