پمز میں مریضوں کیساتھ ناروا سلوک، تیمار دار پر جھوٹی ایف آئی آر کٹوادی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PIMS Hospital Protest

اسلام آباد :پمز کے کارڈیک وارڈ میں داخل مریض کی جانب سے سامنے آنے والی درخواست نے پمز حکام کے کیپٹن (ر) آصف کیخلاف دعویٰ کو جھوٹا ثابت کردیا ۔

مریض کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں،ان کے دل کے چار والو بند ہیں اور وہ آپریشن کی غرض سے پمز آئے، میری مرض کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے مجھے آپریشن کی تاریخ دی گئی تاہم عین تاریخ کے روز ہمیں ڈاکٹر نے کہا کہ آپ کا نام آپریشن کی لسٹ سے نکال دیا ہے ،آپ فوری طور پر ہسپتال سے چلے جائیں۔

اس واقعہ کے فوری بعد 30کے قریب افراد ہمارے پرائیویٹ روم میں داخل ہوئے اور کمرے میں موجود ہمارے تمام افراد سے زبردستی شناختی کارڈ چھین لیے اور مذکورہ کمرے میں ہمیں حراساں کیا ور حبس بیجا میں رکھا گیا۔

انہوں نے درخواست میں مزید کہا کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو میری اس حالت کی ذمہ دار مذکورہ ڈاکٹر ہوں گی،مذکورہ مریض نے اعلیٰ حکا م سے درخواست کی ہے مجھے اور میرے ساتھ کمرے میں موجود دیگر افراد جو ہسپتال میں یرغمال ہیں کو ہسپتال سے آزاد کرایا جائے۔

میرے ساتھ ظلم زیادتی اور نااہلی کو چھپانے کے لیے مذکورہ ڈاکٹر نے مریضوں کی تیمارداری کے لیے آئے مہمان کیپٹن (ر) آصف کیخلاف ایف آئی آر کے اندارج کی جھوٹی درخواست بھی دے رکھی ہے تاکہ دباؤ میں لا کر اپنی نااہلی کو منظر عام پر آنے سے روکا جائے۔

انہوں نے لکھا ہے کہ یہ پمز میں پیش آنے والا پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی اسطرح کے بیشمار واقعات پمز میں رونماہوچکے ہیں جہاں مریضوں کو تشدد تک کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مزید پڑھیں:پنجاب میں پسند کی شادی پر باپ نے سگی بیٹی کی عزت لوٹ لی

پمز کے اعلیٰ حکام اور وزارت صحت کے حکام ان معاملات سے اچھی طرح آگاہ ہیں تاہم کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔

کیپٹن (ر) آصف سول سروسز آف پاکستان کے آڈٹ اینڈ اکاونٹس گروپ کے اچھی شہرت رکھنے والے آفیسر ہیں،وہ ایک سال قبل پمز میں بطور ڈائریکٹر آڈٹ خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔

Related Posts