سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ میں ہیں۔
عمران نے سرگودھا، خوشاب اور جھنگ سے اپنی پارٹی کے اراکین صوبائی اسمبلی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی اسٹیبلشمنٹ کا دباؤ اپنے اوپر لیتے ہیں۔ تاہم، مجھے یقین ہے کہ وزیراعلیٰ میری ہدایت پر پنجاب اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق مسلم لیگ ق ایک آزاد سیاسی جماعت ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق آرمی چیف کے بارے میں وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی اپنی رائے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ جنرل باجوہ (ریٹائرڈ) میری حکومت کا تختہ الٹنے کے مکمل طور پر ذمہ دار تھے۔
سابق وزیراعظم کا یہ بیان وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ (ریٹائرڈ) پر عمران خان کی مسلسل تنقید پر عدم اطمینان کا اظہار کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔
اتوار کو اے آر وائی نیوز کو انٹرویو کے دوران پرویز الٰہی نے کہا کہ اگر مستقبل میں کسی کی طرف سے ان پر بے جا تنقید کی گئی تو وہ جنرل باجوہ (ر) کا دفاع کرنے والے پہلے شخص ہوں گے۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ جب عمران خان نے مجھے اپنے ساتھ بٹھاتے ہوئے جنرل باجوہ (ر) کے خلاف بات کی تو مجھے عجیب لگا، انہوں نے مزید کہا کہ سابق آرمی چیف محسن تھے اور محسنوں کے خلاف کچھ نہیں کہا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:بنوں کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ٹی ٹی پی سے افغانستان میں بات چیت ہورہی ہے، کے پی حکومت
گزشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ (ریٹائرڈ) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ان کی پارٹی کی حکومتیں 23 دسمبر (جمعہ) کو تحلیل کر دی جائیں گی۔